کویت اردو نیوز 22 مئی: کوویڈ وبائی مرض کے پیش نظر ایک تہائی تارکین وطن جلد از جلد کویت چھوڑنے کو تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جرمن انٹر نیشن نیٹ ورک کے ذریعہ کرائے گئی ایک رائے شماری کے مطابق کویت میں 30 لاکھ تارکین وطن میں سے تقریبا ایک تہائی تارکین وطن کوویڈ 19 کے منفی اثرات کی وجہ سے جلد کویت چھوڑنے کا ارادہ کر رکھتے ہیں۔ روزنامہ السیاسیہ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں کویت کی پالیسیوں کے سبب کویت نے ساتویں مرتبہ انڈیکس میں آخری پوزیشن یعنی 59 ویں مقام پر اپنی جگہ بنائی۔ ایکسپیٹ انسائیڈر سروے اقوام متحدہ کے ذریعہ ہر سال شائع ہوتا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ رہائش اختیار کرنے کے خواہشمند افراد کو اپنی طرف راغب کرنے والے ممالک کی کشش کے مطابق درجہ بندی کی جاتی ہے۔ اس انڈیکس سے یہ پتا لگایا جاتا ہے کہ کونسا ملک رہائش پذیر ہونے اور نوکریوں کے حوالے سے کتنا پرکشش ہے۔
انٹرنیشنز ممالک کو 15 عوامل کی بنیاد پر درجہ دیتے ہیں۔
- معیار زندگی
- تفریحی اختیارات
- سفر اور نقل و حمل
- صحت کی حفاظت
- سکیورٹی و تحفظ
- موافقت میں آسانی
- ملک میں استحکام
- مہمان نوازی اور احسان
- دوست بنانے کی صلاحیت
- زبان
- بیرون ملک کام کرنا
- نوکری اور کیریئر
- زندگی اور کام کا توازن
- نوکری کی سکیورٹی
- ڈیجیٹل زندگی
سروے کے مطابق معیار زندگی ، تفریحی اختیارات ، ذاتی خوشی ، سفر اور نقل و حرکت کے حوالے سے کویت دنیا میں آخری نمبر پر ہے۔ سروے میں کویت کو "موافقت اور استحکام میں آسانی کے لحاظ سے تارکین وطن کے لئے بدترین ملک سمجھا جاتا ہے۔ 46 فیصد جواب دہندگان نے مقامی ثقافت میں ضم ہوینے کی اہلیت کا فقدان ظاہر کیا اور 45 فیصد نے کویت میں آباد ہونے میں دشواری کی تصدیق کی۔
آج کل کویت انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر مختلف قومیتوں کے لوگ اپنے اپنے ممالک کو روانہ ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ کوویڈ 19 کے بحران اور کویتائزیشن (صرف کویتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا) کی پالیسی کی وجہ سے بڑی تعداد میں غیر ملکی واپسی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ سروے کے مطابق 51 فیصد جواب دہندگان نے نئے دوست بنانے میں دشواری کا اظہار کیا اور 62 فیصد نے خاص طور پر کویت کے ساتھ دوستی قائم کرنے میں دشواری کو اجاگر کیا۔ صحت کے پہلو میں کویت دنیا میں 56 ویں نمبر پر ہے۔ سلامتی اور حفاظت کے پہلوؤں کے لحاظ سے یہ دنیا میں 39 ویں نمبر پر ہے۔ ڈیجیٹل زندگی کے پہلو میں یہ عالمی سطح پر 49 واں نمبر پر ہے۔
ماحولیاتی معیار کے پہلو میں یہ عالمی سطح پر 58 ویں نمبر پر ہے۔ اس سروے میں تائیوان ، میکسیکو ، کوسٹا ریکا ، ملائیشیا ، پرتگال ، نیوزی لینڈ ، آسٹریلیا ، ایکواڈور ، کینیڈا اور ویتنام کو نقل مکانی کے اخراجات ، سہولیات ، موافقت ، استحکام اور اخراجات کے حساب سے 2021 میں تارکین وطن کے رہنے اور کام کرنے کے لئے بہترین ممالک قرار دیا گیا ہے جبکہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ 59 ممالک میں 34 ویں نمبر پر ہے۔