کویت اردو نیوز 19 اکتوبر: کویت کے لئے فیملی ، تجارتی اور وزٹ ویزوں کی اجازت دینے سے متعلق سفارشات پیش کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق معمول کی زندگی کی طرف واپسی ، تارکین وطن کے لیے فیملی استحکام کا حصول (خاص طور پر ان پیشوں کے لیے جن کی ریاست کو ضرورت ہے) اور زرعی پیشوں میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے رہائشی امور نے گذشتہ اتوار کو ہونے والے ایک اجلاس کے دوران روزنامہ الانباء کو انکشاف کیا کہ فیملی انٹری ویزوں کے اجراء کی اجازت دینے اور تجارتی اور سیاحتی ویزوں کی اجازت دینے سے متعلق کئی سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ ایک سیکورٹی ذرائع کے مطابق یہ سفارشات سب سے پہلے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری برائے
رہائشی امور کو وزارت داخلہ میجر جنرل انور البرجاس کو جائزہ کے لیے پیش کی جائیں گی۔ ان کا فیصلہ وزیر داخلہ شیخ ثامر العلی اور وزارت کے انڈر سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل شیخ فیصل النواف بحث اور کابینہ میں پیش کرنے کے بعد کریں گے۔ مجاز ادارے ان سفارشات پر فیصلہ کریں گے اور اس کی منظوری ہوتے ہی اس کے مطابق کام شروع کردیا جائے گا۔
جنرل برائے رہائشی امور کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل حماد التوالہ کی جانب سے اجلاس کے دوران ملک میں داخلے کے پہلوؤں کے بارے میں پیش کی جانے والی سفارشات درج ذیل ہیں۔
- وزارت صحت میں کام کرنے والے تمام طبی عملے ، وزارت دفاع ، نیشنل گارڈ اور کویت نیشنل پٹرولیم کارپوریشن میں کام کرنے والے ملازمین جو فیملی ویزہ کی شرائط پر پورا اترتے ہیں کو اجازت دی جائے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو ملک میں فیملی انٹری ویزا کے ساتھ لائیں۔
- فیملی ویزا کیٹیگری کی شرائط کے مطابق خواتین ڈاکٹروں اور نرسوں کو اپنے شوہر اور 16 سال سے کم عمر کے بچوں کو ویزا کے ساتھ لانے کی اجازت دینا۔
- خواتین میڈیکل سٹاف (ڈاکٹر اور نرس کے علاوہ) اپنے شوہروں اور بچوں کو صرف وزٹ ویزہ کے لیے انٹری ویزا کے ساتھ لانے کی اجازت دینا۔
- طبی عملے کو وزٹ ویزے سے فیملی ویزے میں شامل ہونے کے لیے شرائط و ضوابط کے مطابق منتقل کرنے کی اجازت دینا بشرطیکہ تمام معاملات درخواست دہندگان کے اپنے رہائشی پتے کے مطابق ہوں۔
- صرف نجی ہسپتالوں میں کام کرنے والی خواتین ڈاکٹروں اور نرسوں کو (نجی کلینک اور صحت مراکز کو چھوڑ کر) اپنے بچوں کو جو کہ 16 سال سے کم عمر کے ہیں انٹری ویزا پر لانے کے لیے فیملی ویزا کے تحت مقرر کردہ شرائط کے مطابق فیملی میں شامل ہوں۔
- صرف نجی ہسپتالوں میں کام کرنے والے میڈیکل اور نرسنگ سٹاف کو اجازت دینا (پرائیویٹ کلینک اور ہیلتھ سینٹرز کو چھوڑ کر) اپنی فیملی (بیوی اور بچوں) کو ویزے کے اس زمرے کے تحت دی گئی شرائط کے مطابق فیملی انٹری ویزا جاری کرنے کی اجازت دینا۔
دوسری جانب فوڈ سیکورٹی کے ذمہ دار سرکاری شعبے کے بارے میں سات سرگرمیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
- کاشتکاری ، ماہی گیری ، مچھلی فروخت ، مویشیوں اور پولٹری ، ڈیری پروڈیوسر ، فیکٹریاں اور کھانے پینے کی اشیاء و بیکریوں کے سپلائرز ، فوڈ شاپنگ سینٹرز ، ریستوراں و کھانے کی اشیاء اور پانی اور مشروبات کی بوتلنگ کمپنیاں۔ ان کے لیے انٹری ویزے (کمرشل وزٹ یا ورک پرمٹ) ہر شخص کے رہائشی پتے کے مطابق جاری کیے جائیں گے بشرطیکہ کمپنی کی سرگرمی / کارکنوں کی تعداد کے تناسب سے مقررہ شرح محکمہ کے ڈائریکٹر کی صوابدید سے مشروط ہو۔