کویت اردو نیوز03 اکتوبر: کویت کے مقامی اخبار روزنامہ الانباء کی رپورٹ کے مطابق کویت کی وزارت تعلیم اس وقت پرائمری مرحلے میں اسکول کے اوقات کار میں ترمیم کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے جس کے مطابق سکول کی چھٹی کا وقت دوپہر 1:30 کی بجائے 1:20 پر ختم ہو جائے گا۔
وزارت کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر علی الیعقوب نے کویت ٹیچرز ایسوسی ایشن کی تجویز کو پبلک ایجوکیشن سیکٹر کے حوالے کیا جسے جواب تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
روزنامہ نے اس تجویز کی ایک کاپی حاصل کی جس میں ایسوسی ایشن کے چیئرپرسن حماد الحولی نے کہا کہ "سب سے پہلے ہم وزارت اور ایسوسی ایشن کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے آپ کی دلچسپی کو سراہتے ہیں جس کے ذریعے ہم مشترکہ طور پر تعلیمی عمل کی ترقی اور سے حاصل ہونے والے نتائج میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں”۔
تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے ایسوسی ایشن کے عزم کے فریم ورک کے اندر، ہم آپ کے سامنے قرارداد 17317 کے حوالے سے ایسوسی ایشن اور تعلیمی شعبے کے ماہرین کی تجویز پیش کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں جس میں پرائمری اسکولوں کے بند ہونے کا وقت دوپہر 1:30 بجے کی بجائے 01:20 بجے بتایا گیا ہے۔
دوسری جانب کویت کے نائب وزیر اعظم، وزیر دفاع و قائم مقام وزیر داخلہ شیخ طلال خالد الاحمد الصباح نے تمام اہم اور ثانوی سڑکوں اور چوراہوں پر ٹریفک گشت کے ساتھ طلباء و طالبات کی حفاظت کے لیے جامع ٹریفک تیاریوں کو انتہائی احتیاط اور درستگی کے ساتھ نافذ کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بات اتوار کو وزارت داخلہ کے جنرل ڈپارٹمنٹ آف ریلیشنز اینڈ سیکیورٹی میڈیا کی جانب سے شیخ طلال خالد کے
تمام اسکولی سطحوں کے لیے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ٹریفک کی پیروی کرنے کے لیے جنوبی صباحیہ کے علاقے میں جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے مرکزی آپریشن روم کے دورے کے دوران ایک پریس بیان میں کہی گئی۔
دورے کے آغاز میں شیخ طلال خالد نے ٹریفک سیکٹر کے سربراہان، افسران اور ممبران کو ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کا تہنیتی پیغام پہنچایا، پھر انہیں نئے سکول کی تیاری کے سلسلے میں وزارت داخلہ کے اداروں کی کاوشوں سے آگاہ کیا گیا۔
اس کے بعد انہوں نے سینٹرل کنٹرول روم کے ذریعے ٹریفک لائٹس کے مرکزی کنٹرول سسٹم اور ٹریفک کنٹرول کے بارے میں بریفنگ سنی۔ نگرانی کے کیمروں کے ذریعے کنٹرول سسٹم، سڑکوں اور چوراہوں پر ٹریفک کے حجم کے لیے ٹریفک کے نظام اور فون کے ذریعے ٹریفک شکایات وصول کرنے اور ان سے نمٹنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا۔