کویت اردو نیوز 28 اکتوبر: کویت میں 60 سالہ غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کے مسئلے کا ٹھوس حل تلاش کرنے کے لیے ایک اور اجلاس طلب کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق باخبر ذرائع نے روزنامہ الانباء کو بتایا کہ وزیر تجارت و صنعت اور عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ السلمان نے 60 سالہ افراد کے نام نہاد مسئلے کو حل کرنے کے لیے بورڈ کے اراکین کو اتوار کی دوپہر کو اپنے دفتر میں اجلاس کے لیے مدعو کیا ہے جس کا فیصلہ پہلے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے معطل سابق ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے جاری کیا گیا تھا کہ وہ ان غیر گریجویٹ تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید نہ کریں جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ وزراء کی کونسل کے فتویٰ اور
قانون سازی کے محکمے نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ غیر کویتیوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے کا اختیار بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ہے نہ کہ ڈائریکٹر جنرل کا اور اس نتیجے کی بنیاد پر 2020 کی قرارداد نمبر 520 ہے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ ‘فتویٰ’ کی رائے تمام معاملات میں مشورتی ہے اور یہ کہ جس کے پاس فیصلے کو منسوخ کرنے کا حق ہے وہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل یا پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے۔ تارکین وطن "افرادی قوت” کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لیے انتظامی عدلیہ کا سہارا لے سکتے ہیں اور ‘فتویٰ’ ان کی حمایت کرے گا۔