کویت اردو نیوز 20 نومبر: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) نے ویزا تجارت کا مقابلہ کرنے کے لیے مزدور فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ خودکار رابطہ قائم کیا ہے۔
روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) افرادی قوت (مزدور) فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ انٹری ویزا اور ورک پرمٹ جاری کرنے کے لیے خودکار روابط کو مکمل کرنے کے منصوبے کے آغاز کا مطالعہ کر رہی ہے خاص طور پر ان ممالک کے ساتھ جو مزدوروں کی ایک بڑی تعداد فراہم کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی اے ایم نے منصوبے میں بڑی پیش رفت کی تھی لیکن وبا کے پھیلاؤ نے اس کی تکمیل کو روک دیا۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ خودکار لنک کویتی فریق اور مزدور فراہم کرنے والے ممالک کے درمیان معاہدے کی درستگی اور
ملازمت کے مواقع کی ایک دستاویز ہے جو ان ممالک میں PAM اور اس کے ہم منصبوں کے درمیان براہ راست خودکار رابطے کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ لنک کو مکمل کرنے کے کئی فائدے ہیں جن میں سب سے اہم مسئلہ ویزا تجارت کرنے والوں کا ہے۔ متعلقہ لنک اس بات کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہو گا کہ آیا ورکر کو بھرتی کرنے والی کمپنی موجود ہے اور
بغیر کسی مسئلے کے اپنا کام معمول اور قانونی طریقے سے کرتی ہے۔ یہ طریقہ بھرتی کے ان طریقوں کو بھی ختم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جو کارکن کے لیے مفید نہیں ہیں۔ یہ لنک فرضی کام کے مواقع کو بھی روکتا ہے جو اکثر غیر ملکی کارکنوں کے کام کی عدم فراہمی پر ختم ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ غیر قانونی پوزیشن میں رہتے ہیں۔ مزید برآں بھرتی کیے گئے افراد کو ورک پرمٹ جاری کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں انتظامی سرکلر (17/2021) کے جاری ہونے کے بعد کمرشل وزٹ ویزا پر ملک میں داخل ہونے کا فائدہ ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ پی اے ایم کمرشل وزٹ ویزا کو آرٹیکل (18) میں تبدیل کرنے میں سنجیدہ ہے جبکہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر رہائش اور داخلے کے ویزوں کی فروخت کے اشتہارات کے پھیلاؤ کے معاملے پر ذرائع نے تصدیق کی کہ ان مجرمانہ سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً سخت کنٹرول کیا جاتا ہے۔