الشادیہ ہیزرڈس میٹیریلز سینٹر، جو کویت فائر فورس (KFF) کے زیرِ انتظام ہے، ملک میں کیمیائی، حیاتیاتی اور ریڈیالوجیکل حادثات سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اور اسٹریٹیجک قدم ہے۔ یہ سینٹر نہ صرف ایسے خطرناک حادثات کی روک تھام میں مدد کرتا ہے بلکہ ان سے پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنے میں بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
یہ سینٹر صباح السالم یونیورسٹی سٹی میں قائم کیا گیا ہے اور کویت کے اُن پہلے جدید اداروں میں شامل ہے جو خاص طور پر خطرناک مادّوں (Hazardous Substances) سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ جدید حفاظتی اصولوں کے مطابق تعمیر کردہ یہ عمارت جدید نظاموں اور آلات سے لیس ہے، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری اور مؤثر ردعمل دیا جا سکے۔ یہ سینٹر نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی معاونت فراہم کرتا ہے، لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتا ہے اور عوامی شعور بڑھانے کے لیے خصوصی تربیت فراہم کرتا ہے۔
جدید ترین آلات اور گاڑیاں
سینٹر کے سربراہ کرنل علی محمد المرزوقی نے کویت نیوز ایجنسی (KUNA) سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ادارہ دنیا کے جدید ترین آلات اور خصوصی گاڑیوں سے آراستہ ہے، جو شناخت، تجزیہ اور کسی حادثے کے بعد صفائی (Decontamination) کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ اس وقت سینٹر میں 10 خصوصی گاڑیاں موجود ہیں جن میں شامل ہیں:
-
فائر پمپ یونٹ (Fire Pump Units)
-
خطرناک مادّوں کو کنٹرول کرنے والی گاڑیاں (Hazardous Materials Units) جن میں لیک روکنے کے آلات اور صفائی کے خیمے موجود ہیں
-
سانس لینے کے آلات (Breathing Apparatus Vehicles)
-
ریکانیسنس گاڑیاں (Reconnaissance Vehicles) جو کیمیائی، حیاتیاتی، ریڈیالوجیکل اور نیوکلیئر خطرات کو شناخت کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں
کرنل المرزوقی کے مطابق ڈیکانٹیمنیشن یونٹس فی گھنٹہ 70 سے 100 افراد کو محفوظ طریقے سے پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جبکہ ریکانیسنس گاڑی میں موبائل لیبارٹری، حفاظتی سوٹ، ریموٹ کنٹرول روبوٹ اور موسم کی نگرانی کے جدید نظام موجود ہیں۔
عوامی تحفظ اور ماحولیاتی سلامتی
کرنل المرزوقی نے اس بات پر زور دیا کہ خطرناک مادّوں سے نمٹنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات صرف عوامی سلامتی کے لیے ہی نہیں بلکہ ماحولیات کے تحفظ، پائیدار ترقی اور قومی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہیں۔ ان کے مطابق الشادیہ سینٹر ایک ایسا اہم منصوبہ ہے جو کویت کو مستقبل کے خطرات سے محفوظ رکھنے اور خطرناک مادّوں کے اثرات کم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
یہ سینٹر اعلیٰ ترین حفاظتی معیارات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ادارہ عملے کو خصوصی تربیت بھی فراہم کرتا ہے تاکہ وہ خطرناک مادّوں کو صحیح طریقے سے ہینڈل کر سکیں اور عوام میں ماحولیاتی شعور بیدار کر سکیں۔
خصوصی مکینزم اور نظام
کرنل المرزوقی نے بتایا کہ سینٹر میں کئی جدید مکینزم موجود ہیں، جیسے:
-
فائر پمپ مکینزم: یہ عمارت یا گاڑیوں میں لگنے والی آگ بجھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس میں ٹریفک حادثات میں ریسکیو کرنے کے آلات بھی موجود ہیں۔
-
خطرناک مادّوں کا مکینزم: یہ خصوصی گاڑی کیمیائی اور خطرناک مادّوں کے حادثات میں استعمال ہوتی ہے، اس میں لیک روکنے کے آلات، حفاظتی سوٹ، ڈس انفیکشن ٹینٹ اور سانس لینے کے آلات شامل ہیں۔
-
سانس لینے کے آلات کا مکینزم: اس میں اضافی ڈیوائسز اور سلنڈرز رکھے گئے ہیں تاکہ آلودہ ماحول میں کام کرنے والے عملے کو مدد مل سکے۔
-
ڈیکانٹیمنیشن یونٹ: یہ یونٹ کیمیائی اور حیاتیاتی صفائی کے لیے استعمال ہوتا ہے اور فی گھنٹہ 70 سے 100 افراد کو محفوظ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ریکانیسنس مکینزم کو سب سے اہم قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ مختلف خطرناک مادّوں جیسے کیمیکل، بائیولوجیکل، ریڈیالوجیکل اور نیوکلیئر مواد کا سراغ لگا سکتا ہے۔ اس میں موبائل لیبارٹری، ریموٹ کنٹرول روبوٹ، حفاظتی سوٹ اور موسمی حالات کا تجزیہ کرنے والے آلات شامل ہیں۔
جامع اور ہائی ٹیک حفاظتی منصوبہ
کرنل المرزوقی کے مطابق، الشادیہ ہیزرڈس میٹیریلز سینٹر ایک ایسا جامع اور جدید ترین منصوبہ ہے جو عوامی تحفظ کو یقینی بناتا ہے، ماحول کو محفوظ رکھتا ہے اور کویت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ یہ ادارہ کویت کی سلامتی، ترقی اور مستقبل کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔


















