کویت اردو نیوز 31 اگست: کویت کی انوائرمنٹ پبلک اتھارٹی (ای پی اے) کے سرکاری ترجمان اور پبلک ریلیشنز کہ ڈائریکٹر شیخہ الابراہیم کا کہنا ہے کہ بند اور نیم بند عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی صرف تمباکو سگریٹ پر نہیں ہے بلکہ اس میں الیکٹرانک سگریٹ، الیکٹرانک ہکا (شیشہ) اور تمباکو نوشی کے مقصد کے لیے استعمال ہونے والا کوئی دوسرا ذریعہ یا سامان بھی شامل ہے۔
ایک پریس بیان میں شیخہ الابراہیم نے کہا کہ ای پی اے آرٹیکل نمبر 56 ماحولیاتی تحفظ قانون نمبر 42/2014 اور اس کی ترامیم کے مطابق بند اور نیم بند عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کی پابندیوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ای پی اے تمباکو نوشی کرنے والوں اور اداروں کے مالکان کو ریگولیٹنگ قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی ویڈیوز شائع کرتا رہتا ہے۔ الابراہیم نے عوامی مقامات کے داخلی راستوں پر واضح جگہوں پر "نو سگریٹ نوشی” کا نشان لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ
"اس صورت میں کہ عوامی عمارتوں کے باہر ایش ٹرے رکھے گئے ہیں، انہیں داخلی راستوں سے کچھ یا کم از کم چار میٹر کے فاصلے پر رکھنا چاہیے”۔ انہوں نے تمام حکام کی ذمہ داری پر بھی روشنی ڈالی کہ وہ بند اور نیم بند جگہوں پر تمباکو نوشی کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں کیونکہ
اس طرح کی خلاف ورزی پر سہولت مینیجر کو 5,000 کویتی دینار تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں تمباکو نوشی کے بوتھ جو کہ تکنیکی وضاحتوں اور ماحولیاتی تقاضوں کی تعمیل کرتے ہیں کی اجازت دینی ہو گی۔ الابراہیم نے وضاحت کی کہ وہ جن عوامی مقامات کا حوالہ دے رہی ہیں وہ سرکاری اور نجی انتظامی ادارے، عوامی فائدے کی انجمنیں، ان کے انتظامی دفاتر، ان کے ملحقہ اور ہر وہ سائٹ ہیں جو ان کے دائرہ کار میں آتی ہے۔