کویت اردو نیوز، 18جولائی: بحرین سے تعلق رکھنے والے ایک خلائی انجینئر یوسف القطان نے نیشنل اسپیس سائنس اتھارٹی (NSSA) کا SGC-IAC 2023 نیبولا ایوارڈ جیتا جو انہیں اسپیس جنریشن ایڈوائزری کونسل (SGAC) نے پیش کیا۔
وہ بحرین سے تعلق رکھنے والے پہلے شخص ہیں جنہوں نے خلائی تحقیق کے لیے یہ اعزاز حاصل کیا کیونکہ ہر سال دنیا میں صرف 10 لوگ یہ ایوارڈ جیتتے ہیں۔
این ایس ایس اے کے سی ای او ڈاکٹر محمد ابراہیم العسیری نے اس نئی کامیابی میں نمائندگی کرنے والے بحرینی نوجوانوں کی صلاحیتوں پر فخر کا اظہار کیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ یہ کامیابی NSSA کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اعتماد کا نتیجہ ہے، جس کی صدارت وزیر ٹرانسپورٹیشن اور ٹیلی کمیونیکیشن محمد بن ثمر الکعبی نے قومی صلاحیتوں کی حمایت اور NSSA کے کام پر فالو اپ کا نتیجہ ہے۔
انجنئیر القطان نے NSSA کی جانب سے بحرینی نوجوانوں کی صلاحیتوں پر لامحدود حمایت اور بھروسہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ جوانوں کو خلائی شعبے میں بااختیار بنا کر اور بین الاقوامی سطح پر مزید کامیابی حاصل کرنے کے لیے ان کی مزید حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
انہوں نے خلائی شعبے کی سب سے بڑی عالمی کانفرنسز میں سے ایک میں بحرین کی نمائندگی کرنے پر فخر کا اظہار کیا، انٹرنیشنل ایسٹروناٹیکل کانگریس (آئی اے سی)، جو باکو میں منعقد ہوگی، اسکے علاوہ ایس جی اے سی 2023 میں بھی مملکت کی نمائندگی کرنے کے عزم کیساتھ القطان نے اس بات پر زور دیا کہ اس کی کامیابی، یہ بین الاقوامی ایوارڈ جیتنے والے پہلے بحرینی کے طور پر، اس اہم شعبے میں اپنی قومی صلاحیتوں کی سرمایہ کاری میں NSSA کی کوششوں کی تصدیق کرتی ہے اور مختلف شعبوں میں عظیم تر عالمی کامیابیوں کے لیے عزم اور حوصلہ کو بڑھاتی ہے۔
انٹرنیشنل ایسٹروناٹیکل فیڈریشن 75 سے زائد ممالک کے 500 اراکین پر مشتمل ہے، جن میں دنیا بھر سے خلائی ایجنسیاں، کمپنیاں، اور تحقیقی اور تعلیمی ادارے شامل ہیں۔
اس بین الاقوامی ایوارڈ کا ہدف پوری دنیا کے نوجوانوں کی ایک بہت ہی محدود تعداد ہے، جس میں 50 سے زائد ممالک کے 300 سے زائد امیدواروں نے اس کے لیے مقابلہ کیا۔