کویت اردو نیوز 26 مارچ: 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے اقاموں کی تجدید کی فیس میں ہر سال اضافے کا فیصلہ۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں 60 سال سے زائد عمر والے افراد کی خدمات معطل کرنے اور ملک کے عدم آبادیاتی نظام کے ڈھانچے کو درست کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں۔ ان اقدامات میں جہاں ملک کے سرکاری اور نجی اداروں کی ملازمتوں میں کویتی شہریوں کی بھرتیاں جاری ہیں وہیں ساٹھ سال سے بڑی عمر والے تارکینِ وطن کارکنان کے اقاموں کی تجدید پر پابندی ایک بڑا قدم ہے۔
محکمہ لیبر کے ڈائریکٹرز نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو 60 سال سے زیادہ عمر والے ہائی اسکول ڈپلوما یا اس سے کم سرٹیفکیٹ رکھنے والے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس 100 دینار کرنے اور سالانہ ورک پرمٹ فیس کو دگنا کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
اس اقدام سے اس زمرے میں ورک پرمٹ کی تجدید کو روکا جاسکے گا۔ سالانہ ورک پرمٹ فیس دوگنی ہوجائے گی اس کے بعد واحد اختیار کی صورت میں رہائشی قانون کے مطابق اقامہ کو فیملی ویزا یا سیلف اسپانسرشپ میں منتقل کرنے پر مجبور ہوں گے۔
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے سینکڑوں تارکین وطن جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے نے اپنی رہائش گاہ کو آرٹیکل 22 اور 24 میں منتقل کردیا ہے۔ پبلک اتھارٹی کے ترجمان نے آڈیو کلپ پیغام کی تردید بھی کی جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی کہ اس میں مستثنیات ہیں کہ اتھارٹی نے اس قانون کا اطلاق ان لوگوں کے لئے کیا تھا جو 60 سال کی عمر کے تھے جو کویت میں پیدا ہوئے تھے یا 25 سال سے زیادہ کویت میں رہائش پذیر تھے یا کسی مخصوص پیشے سے وابستہ تھے جبکہ تردید کرتے ہوئے یہ واضح کیا گیا کہ یہ فیصلہ اٹل ہے اور اسکا اطلاق کیا جا چکا ہے اور کسی کو اس فیصلے سے استثنیٰ حاصل نہیں۔