کویت اردو نیوز 14 اپریل: گزشتہ رات پہلی تراویح کی نماز ادا کرنے کے بعد نمازیوں نے تراویح کے دورانیے میں اضافے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال کورونا وائرس کے سبب عبادت گزار مساجد میں رمضان کی عبادتیں ادا کرنے سے قاصر رہے تاہم اس سال رمضان میں مساجد کی رونقیں بحال کردی گئی ہیں۔ وزراء کونسل کی جانب سے جاری کردہ صحت کی ضروریات کی وجہ سے مساجد میں شرکت نہ کر پانے کی وجہ سے جہاں عورتیں اور بچے افسردہ ہیں وہیں مردوں کے لئے اس سال مساجد میں عبادتوں کی ادائیگی کی اجازت دے دی گئی ہے۔
گذشتہ پیر کی شب کویت کی مساجد میں رمضان المبارک کی پہلی تراویح کی نماز پوری روحانیت اور صحت کے تقاضوں کی واضح وابستگی کے ساتھ ادا کی گئی۔ دوران نماز نمازیوں کو ماسک پہننے، جائے نماز گھروں سے ساتھ لانے اور جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کی واضح ہدایات کی گئی ہیں۔
تراویح کی نماز ادا کرتے ہوئے نمازیوں کی خوشی دیدنی تھی تاہم نماز تراویح کا وقت کم کرنے کے بارے میں نمازیوں نے شکایت بھی کی جس کی وجہ سے امام کرام کو نماز پڑھانے میں جلدی سے کام لینا پڑا اور تلاوت مختصر کردی گئی جس کی وجہ سے بزرگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا اور نماز کے وقت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔
نمازیوں نے 15 منٹ کی بجائے آدھے گھنٹے کی نماز کی تجویز پیش کی ہے تاکہ تراویح کے دوران روحانی ماحول کو محسوس کیا جا سکے دوسری جانب متعدد نمازیوں نے مساجد میں خواتیں کو نماز ادا کرنے سے روکنے کے فیصلے پر خواتین کی جانب سے بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔