کویت اردو نیوز 05 فروری: کویت آنے سے پہلے منظوری کے لیے کم از کم تنخواہ مقرر کرنے کے علاوہ بھرتی کے معاہدے کو کارکن کے پاس تعلیمی سرٹیفکیٹ سے مطابقت نہ رکھنے کے لیے نئے اقدامات۔
تفصیلات کے مطابق ایک نئی پیشرفت میں جو اقامتی تجارت اور جعلی روزگار کے رجحان کو روکنے کے لیے کویت کی کوششوں کی حمایت کے طور پر سامنے آئی ہے۔عرب اور وزارتِ محنت نے کویت میں کم تعلیم یافتہ کارکنوں خاص طور پر ہر قسم کے گھریلو ملازمین کے لیے کم از کم اجرت مقرر کی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان ممالک کے سفارتخانے تنخواہ کی ضرورت سے وابستگی نہ ہونے کی صورت میں بھرتی کے نئے معاہدوں کی توثیق کو روکیں گے۔ ان ممالک کی وزارت محنت میں تبدیلیاں اور کم از کم تنخواہ کا قیام کویت کے اقامتی تجارت کو روکنے اور اپنے ممالک میں متعلقہ خلا کو پر کرنے کے رجحان کی حمایت میں ہے۔ ملک میں لیبر اتاشیوں نے کویت آنے سے پہلے منظوری کے لیے کم از کم اجرت مقرر کرنے کے علاوہ بھرتی کے معاہدے کو کارکن کے پاس تعلیمی سرٹیفکیٹ سے مطابقت نہ رکھنے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ ملک میں مصری لیبر اتاشی نے عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) کی نمائندگی کرتے ہوئے کویت کی ہدایت کی حمایت کی تاکہ رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) میں ہیرا پھیری اور تجارت کا دروازہ بند کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پہلا قدم یہ ہے کہ اس کے کارکنوں کی کم از کم اجرت ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم رکھنے والوں کے لیے 200 KD جبکہ یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنے والے افراد کے لیے کم از کم 350 دینار تنخواہ مقرر کی جائے۔
ذرائع نے کہا کہ "مصری لیبر اتاشی نے اسے موصول ہونے والے تمام معاہدوں کا آڈٹ کیا اور ان کا موازنہ ملک میں کام کرنے کے خواہشمند کارکنوں کے پاس رکھے گئے عنوانات اور سرٹیفکیٹس سے کیا۔ انہوں نے بہت سے ایسے معاہدوں کو مسترد کر دیا جو قابلیت کے مطابق نہیں تھے یا ان کی ماہانہ تنخواہ بیان کی گئی حد سے کم تھی۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ کم از کم تنخواہ کا تعین فلپائن، بھارت اور بنگلہ دیش سے آنے والے تکنیکی، خصوصی اور گھریلو ملازمین سے بھی منسلک ہے کیونکہ کویت میں ان کے لیبر اتاشیوں نے کم از کم اجرت اور لیبر کو محفوظ رکھنے کے لیے دیگر شرائط کی پابندی کیے بغیر معاہدوں کی توثیق کو روک دیا۔
فلپائن سے مزدوروں کے معاہدوں کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ نئے پیشہ ورانہ اور خصوصی ملازمت کے معاہدوں کی توثیق کرنا منع ہے اگر ماہانہ تنخواہ KD 150 سے کم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رقم پیشے کی قسم، نقل و حمل، مناسب رہائش کی فراہمی اور دیگر حالات کے مطابق بڑھے گی۔
انہوں نے مرد اور خواتین فلپائنی گھریلو ملازمین کے لیے طے شدہ خصوصی تنخواہ کی حد کے بارے میں انکشاف کیا کیونکہ گھریلو ملازم کے لیے کم از کم تنخواہ 120 دینار کے برابر اقر ڈرائیور کے لیے تقریباً 170 دینار مقرر کی گئی ہے جبکہ کارکن طبی دیکھ بھال یا بزرگوں کی دیکھ بھال میں مہارت رکھتا ہو تو یہ رقم بڑھ جائے گی۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ فلپائن سے کارکنوں کو بھرتی کرنے کی لاگت فی الحال کمپنیوں کے لیے بہت زیادہ ہے کیونکہ ان کی بھرتی لیبر ایجنسیوں سے منسلک ہے جو ایک ماہ کی تنخواہ اور 120 ڈالر (تقریباً 37 دینار) تک کی انشورنس کے برابر رقم وصول کرتی ہے بشمول پی سی آر ٹیسٹ فیس اور فی کارکن ایئر لائن ٹکٹ فلپائن سے ایک کارکن کو بھرتی کرنے پر 500دینار لاگت آتی ہے۔
جہاں تک ہندوستانی کارکنوں کا تعلق ہے ذرائع نے وضاحت کی کہ ان کے معاہدوں کی منظوری کے لیے ہر قسم کے گھریلو ملازمین یا عام کارکن کے لئے کم از کم رقم 100 دینار فی مہینہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کارکن ک کام کے مطابق بعض اوقات زیادہ ماہانہ قیمت کی درخواست کی جاتی ہے۔ انگریزی زبان بولنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس وقت ہر قسم کے ہندوستانی کارکنوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اس طرح کچھ کام کی جگہوں پر ان کی موجودگی کو آسان بنایا جا رہا ہے۔
جہاں تک بنگلہ دیشی کارکنوں کا تعلق ہے معاہدوں کے لیے کم از کم حد 100 دینار سے کم مقرر کی گئی ہے لیکن خدمات اور صفائی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں سے ان کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایتھوپیا جیسے افریقی ممالک ہیں جو وزارت خارجہ اور پی اے ایم کے ساتھ مزدوری کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد کویت لائے گئے اپنے کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر دستخط ہونے کی امید ہے اور گھریلو ملازمین سے شروع ہونے والی اجرت کی قدر کا تعین کیا جائے گا۔