کویت اردو نیوز 03 اپریل: اسلامی دنیا کے ممالک کی طرح کویت میں بھی روزے کا مہینہ رمضان المبارک کے کھانے پینے کی اشیاء اور کپڑوں کی خریداری سے لے کر سجاوٹ تک خاندانوں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔
مقامی عرب روزنامہ کے مطابق مقدس مہینے میں وقت کی کمی یا دیگر مختلف وجوہات کی بنا پر رمضان المبارک سے قبل صارفین کے ذہنوں میں جو سب سے اہم چیز آتی ہے وہ مختلف اشیائے خوردونوش کا ذخیرہ کرنا ہے جس میں مرغی ان اشیاء میں سے ایک ہے جو ذخیرہ کی جاتی ہے اور 15 سے 40 کارٹن فی خاندان (ہر کارٹن 10 پی سیز) پر پہنچ جاتی ہے جبکہ مقدار میں اضافہ یا کمی خاندان کے افراد کی تعداد اور وہ کتنی مقدار میں استعمال کرتے ہیں پر مشتمل ہوتی ہے۔ چاول، پاستا، سوپ، کھجور اور رمضان کی مٹھائیوں کے علاوہ 5 افراد پر مشتمل خاندان کے لیے گوشت کی کھپت 15 سے 30 کلو کے درمیان ہوتی ہے نیز
دودھ کی مصنوعات جیسے دہی کا استعمال 30 سے 40 فیصد کے درمیان ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق کویت میں رمضان المبارک کے دوران کھانے کی کھپت 50 فیصد تک بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ بڑی تعداد میں اجتماعات، دعاؤں اور دعوتوں (رات کو دیر تک جاگنے) کی بدولت زیادہ تر کھانا کھایا جاتا ہے۔
کچھ شعبے خصوصاً فوڈ سیکٹر، ریستوراں، ریٹیل اسٹور جو پلاسٹک کا سامان، گھریلو برتن اور رمضان کی سجاوٹ فروخت کرتے ہیں، کپڑوں کی دکانیں، کھجور اور مٹھائی کی دکانیں رمضان کے دوران زیادہ کاروبار کرتے ہیں لیکن کچھ دوسرے شعبے جیسے گیم اسٹورز، کھیلوں کا سامان نیز سیاحت اور سفر کا شعبہ؛ فاسٹ فوڈ ریستوراں، ہوٹل کے کمرے متاثر ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں بنیادی اشیاء میں شامل مصالحہ جات اور گری دار میوے کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، ساتھ ہی خشک میوہ جات جن کی فی خاندان اوسط کھپت ہفتے میں 3 کلو تک پہنچ جاتی ہے، خاندان کے ارکان کی تعداد کے مطابق اضافہ یا کمی کے تابع ہے۔
مختلف فوڈ کمپنیاں، کوآپریٹو سوسائٹیز، اور یہاں تک کہ ریٹیل اسٹورز جو رمضان کی مختلف ضروریات فراہم کرنے کے لئے بہترین پیشکش اور چھوٹ فراہم کرنے کے لیے مقابلہ کرتے ہیں۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی سطح پر مسابقت شدید ہوتی ہے کیونکہ کمپنیاں خاص طور پر رمضان کے مہینے میں رعایتیں اور پیشکشیں کرتی ہیں اسی طرح شاپنگ سینٹرز اور کوآپریٹو سوسائیٹیز ان کے درمیان قیمتوں کی سطح پر بھی قیمتوں میں فرق تلاش کیا جا سکتا ہے۔ ایک کوآپریٹو سوسائٹی میں ایک مخصوص فوڈ کموڈٹی ایک خاص قیمت پر اور قدرے سستی یا مہنگی ہوسکتی ہے نتیجتاً صارف کے لیے انتخاب کھلا ہے کہ وہ اپنے لیے بہترین کا انتخاب کرے۔
رمضان کی مٹھائیوں کو افطار کے بعد بنیادی چیزوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور ہر قسم کی مٹھائی کی دکانیں رمضان کی مٹھائیوں کی ہر نئی ورائٹی پیش کرنے کے لیے مقابلہ کرتی ہیں ل۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مٹھائی کی دکانیں رمضان المبارک کی تیاری اس سے دو ماہ قبل شروع کر دیتی ہیں۔ ہجوم اور زیادہ مانگ کی وجہ مٹھائی کی خریداری کا فیصد عام حالات کی نسبت 60 فیصد سے زیادہ تک پہنچ جاتا ہے۔
دیگر اشیاء کی طرح مٹھائی کے خام مال کی قیمتوں میں بھی رمضان سے پہلے 100 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے، اس لیے دکانوں میں سال کے آغاز سے ہی ان اشیاء کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے جبکہ رمضان المبارک کے دوران سب سے زیادہ فروخت ہونے والی مٹھائیوں میں قنافہ، قطائف، واربت، جلش پنیر اخروٹ اور بکلوا ہیں۔
کھجوریں ہر قسم کی رمضان کی بنیادی غذاؤں میں شامل ہیں کیونکہ ان کی کھپت میں عام دنوں کے مقابلے میں 80 فیصد اضافہ ہوتا ہے جبکہ الخالص اور رتب کھجور رمضان کے دوران سب سے زیادہ خریدی جانے والی اقسام میں سے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ دیکھا گیا ہے کہ عام وقت کے مقابلے کھجور کے استعمال میں 80 فیصد اور مٹھائی کی طلب میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ رمضان المبارک میں 50 فیصد خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔