کویت سٹی 03 جولائی: روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کویت روانگی سے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی فیس ادا کرنی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کمیٹی نے شہریوں اور تارکین وطن کے لئے وزارت صحت کی ہدایات کی پاسداری کرتے ہوئے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے آمد اور بیرون ملک روانگی کے لئے کمرشل پروازوں کو دوبارہ یکم اگست سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو روانگی کی اجازت حاصل کرنے کے لئے مخصوص فیس ادا کرکے میڈیکل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا جو یہ تصدیق کرے گا کہ مسافر کووڈ 19 سے پاک ہے یا نہیں۔ یہ سرٹیفیکیٹ ایئرپورٹ کی میڈیکل لیبارٹری جاری کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ آنے والی اور جانے والی پروازوں کو ائیر لائنز میں یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا اور انفرادی یا گروپوں کو طیارے میں سوار ہونے کی اجازت ہوگی۔ مختصر سفر کے دوران کھانے پر پابندی ہوگی جبکہ طویل فاصلوں کے لئے پیک فوڈ پیکیج کی منظوری دی گئی ہے۔
مسافروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ طیارے میں کوئی ہینڈ بیگ ساتھ نہ لائیں نیز کسی بھی مشتبہ معاملے یا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہنے والے افراد کو آئسولیڈ کرنے کے لئے طیارے میں ایریا مختص کردیا جائے گا۔
کویت آمد کے لئے ہدایات:
- کورونا سے پاک ہونے کا پی سی آر ہیلتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا۔
- ادارہ جاتی یا گھریلو قرنطین پر عمل پیرا ہونے کے لئے وزارت صحت کی ہدایات سے وابستگی کے عہد پر دستخط کرنا۔
- پوری فلائٹ کے مسافروں میں سے 10 فیصدی مسافروں کا بے ترتیب پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔
- مسافروں کو ماسک اور دستانے پہننا لازم نیز بورڈنگ اور آمد پر مسافروں کے درجہ حرارت کی جانچ ہو گی۔
کویت سے روانہ ہونے کے لئے ہدایات:
- بیرون ملک روانہ ہونے کے لئے کورونا سے پاک ہونے کا پی سی آر ہیلتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا جو کہ ہوائی اڈے پر موجود سروسز کمپنیوں سے لیا جائے گا۔
- ماسک اور دستانے پہننے اور سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لحاظ سے صحت کی ضروریات پر عمل پیرا ہونا۔
یہ خبر بھی ضرور پڑھیں: کمرشل پروازوں کو بحال کرنے کے لیے صحت کے طریقہ کار پر عمل درآمد لازم قرار۔
ہوائی اڈے کے عملے کے لئے قواعد:
- حساس مقامات پر ملازمین کی روزانہ ایک یا زیادہ بار جانچ پڑتال کرنا۔
- تھرمل کیمروں سے جانچ کرنا اور درجہ حرارت 37.5 ° C سے زیادہ ہونے والے افراد کو داخل ہونے کی اجازت نہ دینا۔
- ایک ہی جگہ پر ملازمین کی تعداد کم کرنا۔
- غیر ضروری ملاقاتوں کو منسوخ کرنا اور ایسی سرگرمیاں بند کرنا جن کے لئے بڑے اجتماعات کی ضرورت ہو۔
- ہر ڈیپارٹمنٹ میں ملازمین کو بذریعہ ٹیم کام کرنے اور ان کی ری سائیکلنگ نہ کرنے کے لئے تقسیم کرنا۔
- ملازمین کے بریک کا وقت مختصر کرنا ۔
- کارکنوں کے لئے موزوں رہائش فراہم کرنا جس میں سماجی دوری قائم رہے۔
ہوائی جہاز پر آپریشن:
- روکنے یا کم کرنے یا طویل سفر کے لئے پہلے سے پیک کئے گئے پیکیجز میں کھانا فراہم کرنا۔
- مسافروں سے گزارش ہے کہ وہ جہاز میں ہینڈ بیگز نہ لائیں۔
- مسافروں کے مشتبہ معاملات کو الگ کرنے کے لئے ایک جگہ مختص کرنا۔
مسافر ٹرمینل:
- ہوائی اڈے کے داخلی راستوں پر تھرمل چیک پوائنٹس لگانا۔
- جانچ تھرمل کیمروں سے کی جائے گی اور اگر درجہ حرارت 37.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو مسافر کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
- ہوائی اڈے پر داخلی سفر صرف مسافروں اور ملازمین تک محدود ہے یا پھر ان افراد کو اجازت ہوگی جو ٹکٹ بک کروانا چاہتے ہیں۔
- بزرگ اور خصوصی ضروریات والے افراد کے ساتھ آنے والوں کے علاوہ باقی مسافروں کے دوست احباب کو روکنا۔
- ان لوگوں کے لئے داخلہ نہیں جنہوں نے پہنچنے سے 24 گھنٹے پہلے عہد نہیں کیا تھا۔
- اگلی اطلاع تک عبادت گاہوں کو بند رکھنا۔
ٹریول چیک ان ایریا:
- اگر ضروری ہو تو ٹرالی سروس کے استعمال سے گریز کریں۔
- رجسٹریشن کاؤنٹر پر ملازمین اور مسافروں کے درمیان شیشے کی رکاوٹ قائم کرنا۔
- مسافروں کو الیکٹرانک طور پر اور سیلف سروسز جیسے ہوائی جہاز میں داخل ہونے والے لاگنگ ڈیوائسز کے لئے طریقہ کار مکمل کرنے کی ترغیب دینا۔
- مسافر اور ملازمین کے مابین براہ راست رابطوں کو کم کرنا۔
امیگریشن کاؤنٹرز اور سیکیورٹی چیک پوائنٹس:
- مسافروں کے دستاویزات کو کم سے کم ہاتھ لگانا۔
- چیک ان / چیک آؤٹ امیگریشن طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لئے کم سے کم ملازمین کی خدمات حاصل کرنا۔
- ہوائی اڈے کے ملازمین اور عملے کو سیکیورٹی پوائنٹ تفویض کرنا تاکہ مسافروں سے ان کا رابطہ محدود ہوجائے۔
- معائنے کے دوران مسافر سے آمنے سامنے جانے سے گریز کرنا۔
- بغیر کسی ماسک یا دستانے کے ہوائی جہاز پر سوار ہونا ممنوع ہوگا۔
رسائی کے طریقہ کار:
- جہاز سے روانہ ہونے پر آنے والوں کا معائنہ، اور اگر درجہ حرارت 37.5 سے زیادہ ہو تو سافر کو فوری ہوائی اڈے پر موجود کلینک منتقل کر کے قرنطین کر دیا جائے گا۔
- اگر ضروری نہ ہو تو ٹرالی سروس کا استعمال ہرگز مت کریں۔
- مسافروں کو سامان کی آٹومیٹک سروسز فراہم کرنا۔
- گھر پہنچانے کی خدمات کی فراہمی کرنا۔
ٹرانزٹ ایریا:
- الیکٹرانک ادائیگی کرنے کے طریقوں کے استعمال پر زور دینا۔
- تجارتی خدمات کو روکنا ہے۔
- مسافروں کو سامان کی خریداری پہلے سے کرنے کی ترغیب دینا۔
- تمباکو نوشی کے کیبن بند رکھنا۔
- بچوں کے کھیل کے مقامات کو بند رکھنا۔
ریستوراں اور کیفے کے لئے طریقہ کار:
- روزانہ دو بار ایریا کی صفائی کرنا۔
- استعمال کے بعد غسل خانے کو جراثیم کش ادویات سے صاف کرنا۔
- الیکٹرانک ادائیگی کا استعمال۔
- ریستورانوں سے بوفے پر پابندی لگانا۔
حوالہ: عرب ٹائمز