کویت اردو نیوز 30 مارچ: کویت کے آبادیاتی نظام کو ترتیب دینے کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر 182,000 معمولی کارکنوں، جن میں سے زیادہ تر جعلی کمپنیوں کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور رہائشی علاقوں میں رہ رہے ہیں، کے بارے میں ضروری اقدامات کرنے کے فوری منصوبے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ وزارت داخلہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ساتھ مل کر تمام اقسام کے اقامہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ملک بدر کرنے کے لیے جلد ہی بھرپور اور سخت مہم شروع کرے گی۔
آبادیاتی نظام میں ترمیم کے لیے بنائی گئی کمیٹی جس کے سربراہ پہلے نائب وزیراعظم، وزیر داخلہ اور قائم مقام وزیر دفاع شیخ طلال الخالد الصباح ہیں، نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ رہائشی اقامے، جعلی کمرشل لائسنسوں کے ذریعے اور متعدد علاقوں میں واقع مختلف کمپلیکس میں کرائے پر لی گئی دکانوں کے بغیر مناسب پتہ یا اصل سرگرمی کے لیے مزید اقدامات کریں۔
پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے اعلان کیا کہ اس نے نجی شعبے میں خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کی تقریباً 17,000 فائلوں کو معطل کر دیا ہے، ان فائلوں کے تحت 62,000 کارکنان رجسٹرڈ ہیں۔
اتھارٹی نے ان کاروباروں کے مالکان کو قانونی شرائط میں ترمیم کرنے کے لیے معطلی کی تاریخ سے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی ہے تاکہ وہ خصوصی تفتیشی حکام کے حوالے کیے جانے سے بچ سکیں۔
پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت اور وزارت داخلہ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں 133,000 اقامہ خلاف ورزی کرنے والے موجود ہیں جو کئی شعبوں میں تقسیم ہیں۔ ان سے نمٹنے کے لیے کارروائی کی جائے گی۔
دریں اثنا، ایک سرکاری ذرائع نے خلاف ورزی کرنے والوں کو کنٹرول کرنے اور انہیں جنرل ڈیپارٹمنٹ آف ریزیڈنسی افیئرز انویسٹی گیشن کے تعاون سے ملک بدری کے لیے ریفر کرنے کے لیے مزید آئندہ اقدامات کا انکشاف کیا۔
دریں اثنا، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے وزارت داخلہ کے تعاون سے ان کمپنیوں کی فائلوں کو بلاک کرنے کے طریقہ کار کو فعال کر دیا ہے جو ان کی فائلوں پر رجسٹرڈ افراد (چاہے وہ اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والے یا مفرور یا اپنی کمپنی کے علاوہ دوسری جگہ کام کرنے والے) کے سفری ٹکٹوں کی قیمت ادا نہیں کر پائیں۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ معطلی میں وہ تمام کمپنیاں شامل ہیں جو ریزیڈنس افیئر ڈپارٹمنٹ کی طرف سے پکڑے گئے اپنے ملازمین کے معاملات کی پیروی کرنے میں ناکام رہی ہیں اور ان کے خلاف اقامہ یا لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ اور پی اے ایم کے درمیان مشترکہ ہم آہنگی میں ان کمپنیوں کی فائلوں پر خودکار بلاک لگانا شامل ہے جب تک کہ خلاف ورزی کرنے والے ملازم کو ملک سے نکال دیا جاتا۔