کویت اردو نیوز 15 ستمبر: کویت مشرقِ وسطیٰ کا سب سے بڑا "LNG” درآمد ٹرمینل کھولنے کے لئے تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی بلومبرگ ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ کویت اگلے سال مارچ میں مشرق وسطی کا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کرنے کے لئے ٹرمینل کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ "الزور پلانٹ” کویت کو سالانہ 22 ملین ٹن ایل این جی (تقریبا 31 بلین مکعب میٹر) حاصل کرنے کی اجازت دے گا جو اس خطے کی گنجائش سے دگنا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ ایل این جی کی مارکیٹ آئندہ چند دہائیوں میں تیزی سے ترقی کرے گی کیونکہ ممالک تیل اور کوئلے کے بجائے صاف توانائی کی طرف رخ کرینگے۔
بلومبرگ کے مابق 2035 تک سالانہ قدرتی مائع گیس میں عالمی تجارت میں سالانہ ایک ہزار ارب مکعب میٹر سے بھی زیادہ کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ بلوم برگ نے کہا کہ کویت دنیا میں سب سے بڑے تیل برآمد کنندگان میں سے ایک ہے جو روزانہ تقریباً 20 لاکھ بیرل کی پیداوار اور شپنگ کرتا ہے لیکن اس کی نسبت گیس کی کم مقدار پمپ کرتا ہے۔
برطانوی بلومبرگ کے مطابق کویت جو پیٹرولیم پروڈکشن ممالک کی تنظیم کا رکن ہے نے سن 2019 میں 18.4 بلین مکعب میٹر گیس پیدا کی جب کہ اس نے 23.5 بلین مکعب میٹر گیس استعمال کی۔ عرب ممالک الزور پلانٹ کی صلاحیت کا ایک تہائی سے بھی کم استعمال کریں گے جسے اگلے سال کھولنے کا ہدف ہے۔
باخبر ذرائع نے "بلومبرگ” کو بتایا کہ حکومت نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ہے کہ نئے ٹرمینل کے آغاز کے بعد اس وقت ایل این جی وصول کرنے کے لئے استعمال ہونے والے جہاز کے استعمال کو برقرار رکھنا ہے یا نہیں۔ ایک فلوٹنگ اسٹوریج اور گیسفیکیشن یونٹ جس کو "گولر اگلو” کہا جاتا ہے سالانہ 5.8 ملین ٹن کی گنجائش رکھتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ستمبر کا تیسرا ہفتہ شروع، احتیاط کریں: عادل السعدون
ذرائع نے بتایا کہ (KIPIC) کویت انٹیگریٹڈ پیٹرولیم انڈسٹریز کمپنی جو سرکاری کویت پٹرولیم کمپنی کی اکائی ہے کی ذمہ داری ہے کہ وہ پانچ سال کے لئے الزور پلانٹ کو چلانے اور اس کی دیکھ بھال کے لئے کسی کمپنی کا انتخاب کرے اور وہ آنے والے ہفتوں میں یہ فیصلہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یونانی گیس نیٹ ورک کے آپریٹر DISFA واحدکمپنی ہے جس نے بولی جمع کرائی ہے۔” جنوبی کوریا کی ہونڈائی انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن اور کوریا گیس کارپوریشن نے 2016 میں اس پلانٹ کی تعمیر کے لئے 2.9 بلین ڈالر کا معاہدہ حاصل کیا تھا۔