روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے جاری کردہ ایک سرکلر کے مطابق 21 جنوری سے کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کرنے والی تمام ہوائی کمپنیوں کو پی سی آر ٹیسٹ کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے اس کے علاوہ ایئر لائنز کو ہدایت دی گئی ہے کہ "کویت مسافر” ایپلی کیشن میں اندراج کئے بغیر کسی بھی مسافر کو کویت سے روانہ ہونے والے طیاروں میں سوار ہونے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔
سرکلر میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وزراء کونسل کے اس فیصلے پر عمل پیرا ہونا چاہئے اور کویت آنے والے تمام مسافروں کا ایسے ہوٹلوں میں 7 دن کی مدت کا ادارہ جاتی قرنطین یقینی بنایا جائے جو قرنطین کے لئے نامزد اور ایپلی کیشن پر درج ہیں۔ شرائط پر عمل نہ کرنے سے خلاف ورزی کرنے والے کے لئے خلاف قانونی جرمانے عائد کئے جائیں گے۔
اس سلسلے میں ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ گراؤنڈ سروسز مہیا کرنے والوں نے تمام خدمات کا قیام اور ہوائی اڈے پر نجی لیبارٹریوں کے لئے جگہیں مختص کرنے کا کام مکمل کرلیا ہے تاکہ آنے والے تمام مسافروں کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
ان اقدامات کے ایک حصے کے طور پر 21 فروری سے کویت کا سفر کرنے کے خواہشمند تمام افراد کو سرکاری طور پر ’کویت ٹریولر‘ آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے سات دن تک مقامی ہوٹل میں ادارہ جاتی قرنطین کی بکنگ کرنا ہوگی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے ترجمان سعد العطیبی نے کہا کہ "ایئر لائنز کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ کویت کا ٹکٹ بکنے والے مسافر کے پاس کویت پہنچنے پر ضروری ادارہ جاتی ہوٹل کی قرنطین بکنگ اور پی سی آر ٹیسٹوں سمیت دیگر سفری ضروریات بھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹل کی بکنگ ناقابل واپسی ہے لیکن مسافر کو اپنے بجٹ کی بنیاد پر 5- 4- یا 3 اسٹار ہوٹلوں میں سے انتخاب کرنا ہو گا۔ سات دن تک ہوٹل میں قرنطین کے بعد مسافر کو اضافی سات دن اپنے گھروں پر قرنطین میں گزارنے کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ قرنطین کئے گئے افراد کے لئے صحت کی ضروریات متعلقہ ہوٹلوں کی ذمہ داری ہوں گی۔
ہر ایک ہوٹل قرنطین کے لئے مختص پوری منزلیں طے کرے گا اور انفیکشن کے امکانات سے بچنے کے لئے ہر مہمان کو پیک کھانا دیا جائے گا۔