کویت اردو نیوز 17 اپریل: سال 2021 کویتی معیشت کی بحالی اور استحکام کا سال ہوگا۔
2020 کے مقابلے 2021 کویتی معیشت کے استحکام کی نوید لے کر آیا ہے۔ جہاں گذشتہ برس کورونا بحران کے دوران ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا تھا وہیں اس سال کے آغاز سے ہی ملک کی معیشت بتدریج بحالی کی طرف گامزن ہے۔
کویت کے مرکزی بینک نے کویت میں آئی ایم ایف کے ماہرین کے مشن کے خاتمے کا اعلان کیا ہے جو رواں سال 4 سے 8 اپریل کے دوران انٹرنیٹ کے توسط سے سال 2021 کے لئے ابتدائی متواتر مشاورت کے فریم ورک کے تحت فنڈ قائم کرنے کے معاہدے کے آرٹیکل 4 کے مطابق انجام دیا گیا تھا۔
ایک پریس بیان میں کویت کے مرکزی بینک نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور متعلقہ مقامی حکام کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد اس سروے کے انتظامات کئے گئے جس میں معلومات اور ڈیٹا اکٹھا کرنا، سرکاری و غیر سرکاری ایجنسیوں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقاتوں کا اہتمام کرنا، معاشی حالات ، مالیاتی پالیسی، بینکنگ اور فنانس کے شعبوں کی طاقت پر تبادلہ خیال کرنا شامل تھا۔
فنڈ کے مشن کے آخری بیان میں بینکاری اور مالیاتی شعبے کی مضبوطی کو بڑھانے اور اس کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کویت کے مرکزی بینک کی کوششوں کی تعریف کی گئی۔ کویت کے مرکزی بینک کے گورنر ڈاکٹر محمد الہاشیل نے قرضے کے خطرات کی مسلسل سرگرم نگرانی اور مالی استحکام کو بڑھانے کے لئے تنظیمی اور نگران فریم ورک کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے لئے کویت کے مرکزی بینک کی تعریف کی۔
"مانیٹری فنڈ” کے مطابق کویت کے بینکاری کے شعبے کو سال 2020 کے دوران درپیش نقصانات کے باوجود یہ شعبہ مضبوط ہے اور کویت کے مرکزی بینک کے زیر نگرانی کی بدولت اطمینان بخش سطح پر کیپیٹلائزیشن اور سرمایہ موجود ہے۔
سال 2020 کی معاشی کارکردگی کے لحاظ سے مشن نے 2020 میں کویت کی اصل GDP میں 8 فیصد (اور غیر تیل کے شعبوں کے لئے تقریبا 6 فیصد) کم کا تخمینہ لگایا تھا اور اس کے مقابلے میں پچھلے سال مجموعی بجٹ کا توازن نمایاں طور پر خراب ہوا ہے۔
اگلے مرحلے میں مشن 2021 میں بتدریج بحالی کی توقع رکھتا ہے کیونکہ ویکسی نیشن مہم کی تکمیل کے بعد حالات میں مزید بہتری متوقع ہے تاہم غیر یقینی صورتحال کا ایک بڑا معاملہ کئی وجوہات کی بنا پر توقعات سے گھرا ہوا ہے جس میں کورونا وائرس کا تسلسل اور اس سے متعلق امور شامل ہیں اور سب سے بڑی وجہ عالمی اور مقامی پابندی کے اقدامات ہیں۔
آخر میں مشن نے وبائی امراض سے نمٹنے اور اس کے اثرات کو کم کرنے کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیا خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور گروپس (ضعیف افراد) پر جب تک بحالی مستحکم راستے پر نہ آجائے۔ اس کے بعد عوامی مالی اعانت پر قابو پانے اور مضبوطی سے عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔