کویت اردو نیوز16 اگست: وزارت تعلیم کی جانب سے آئندہ تعلیمی سال کے دوران طلباء کی کلاسیں دو شفٹوں میں تقسیم کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت تعلیم کی جانب سے آئندہ تعلیمی سال کے دوران طلباء کو باقاعدہ کلاسوں میں واپس لانے اور کام کے اوقات میں ترمیم کرنے کے منصوبے کو دو شفٹوں میں فعال بنانے کے لیے وزیر تعلیم کونسل کی تعلیمی کمیٹی سے منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔ اس منصوبے کی منظوری اس وقت آئی جب تعلیمی کمیٹی نے وزارت کی طرف سے پیش کیے گئے اصل تعلیمی منصوبے میں کئی ترامیم اور سفارشات پیش کیں بشمول کام کے اوقات میں ترمیم کرنا تاکہ پہلا سیشن صبح 7 بجے کے بجائے
صبح 7:30 بجے شروع ہوں اور دو شفٹوں کے درمیان سکول چھوڑنے اور داخل ہونے کے لئے 10 منٹ کے بجائے آدھے گھنٹے کا وقت مقرر کیا جائے جبکہ دوسری شفٹ 11:10 بجے شروع کی جائے گی۔
وزارتی کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ سرکاری اداروں بشمول وزارت داخلہ اور فائر سروسز سیکٹر کو اپنی خدمات کو مربوط کرنا چاہیے اور وزارت تعلیم کے اس منصوبے پر عمل درآمد میں مدد کرنی چاہیے۔ حکام کو تعلیمی سال کے آغاز پر اسکولوں کے سامنے ٹریفک کو منظم کرنے میں بھی مدد کرنی چاہیے۔
ایجوکیشن کمیٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزارت تعلیم کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سرکاری اور نجی دونوں سکولوں میں فی کلاس طلباء کی تعداد 20 طلباء پر مشتمل رہے اس کے علاوہ تعلیمی کمیٹی کی سفارش پر عمل کرتے ہوئے وزارت تعلیم اس بات پر اصرار کرے گی کہ جن طلباء نے حفاظتی ویکسین وصول نہیں کی ہے یا انہیں ویکسی نیشن کی صرف ایک خوراک ملی ہے وہ اسکولوں میں داخل ہونے کے لیے ہر ہفتے PCR ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ جمع کرائیں۔
نئے قواعد و ضوابط کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر تعلیم ڈاکٹر علی المدحف نے واضح کیا کہ اگر آنے والے مہینوں میں وبائی صورتحال بہتر ہوئی تو دو شفٹوں میں کام کرنے والے اسکولوں کے فیصلے پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے اور اسکولوں کو باقاعدہ معمول کے مطابق وقت بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ اسی تناظر میں وزیر صحت شیخ ڈاکٹر باسل الصباح نے ویکسی نیشن کی تعداد بڑھانے اور ویکسی نیشن کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے اپنی خواہش پر زور دیا جبکہ طالب علموں اور اساتذہ کو ویکسین کے حصول کو اولین ترجیح دینے کی ہدایات جاری کیں۔