کویت اردو نیوز 21 اکتوبر: کویت میں پابندیوں کا خاتمہ ، صحت کی ضروریات پر عمل نہ کیا گیا تو کچھ فیصلے واپس بھی لئے جا سکتے ہیں: وزیر صحت شیخ باسل الصباح
لگاتار 20 ماہ کی وبائی مرض کے خلاف جنگ جس کے دوران کویت نے ثابت قدمی اور ہم آہنگی کے روشن صفحات لکھے اور نتیجے میں کویت کو آج فتح حاصل ہوئی جیسا کہ عزت مآب وزیراعظم شیخ صباح الخالد نے گذشتہ روز کوویڈ19 وباء کے خلاف حفاظتی تدابیر کو منسوخ کرتے ہوئے محتاط طریقے سے معمول کی زندگی میں داخلے کے پانچویں اور آخری مرحلے میں واپسی کا اعلان کیا۔ انہوں نے وائٹ آرمی (ڈاکٹر و طبی عملہ) اور تمام تمام رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا اور اس وباء کے دوران اپنے فرائض کو سرانجام دیتے ہوئے شہداء کو یاد کیا جنہوں نے وطن کی حفاظت اور اس کے شہریوں و رہائشیوں کو
محفوظ رکھنے کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دی۔ الخالد نے کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ” اس سخت امتحان میں ہمارے لیے کچھ فیصلوں میں غلطیاں اور کچھ ایسی رائے تھیں جو نہیں لی گئیں تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ بحران کا سامنا کرنے میں کامیابیاں غلطیوں سے کہیں زیادہ ہیں جو کہ نقصان کو کم سے کم کرتی ہیں۔
دوسری جانب وزیر صحت ڈاکٹر شیخ باسل الصباح نے مستقبل میں ملک میں صحت کی ضروریات کی عدم تعمیل کی وجہ سے وائرس کے دوبارہ لوٹنے کی صورت میں پابندیوں سے متعلق کچھ فیصلوں کو واپس لئے جانے کے امکان سے خبردار کیا۔ کوویڈ19 کے خلاف اچھے نتائج حاصل ہونے کے باوجود وزیر صحت نے محتاط رہنے کی تلقین کی اور اس بات پر زور دیا کہ عام زندگی میں واپسی کا مطلب وبائی مرض کا خاتمہ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے معمول کی زندگی میں واپسی کا اعلان کیا ہے وبائی مرض کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کویت میں داخل ہونے کے طریقہ کار پہلے جیسے ہی ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ وزراء کونسل کے فیصلوں کے مطابق کل بروز جمعہ سے مساجد میں نمازیوں کے درمیان فاصلے کا خاتمہ جبکہ باقی سرگرمیاں اگلے اتوار کو نافذ ہوں گی جن میں کانفرنسوں کا انعقاد ، شادیاں اور سماجی تقریبات ، کھلی جگہوں پر ماسک نہ پہننا ، ہر قسم کے ملک میں انٹری ویزوں کے اجراء کا دوبارہ آغاز اور ہوائی اڈے کو پوری صلاحیت کے ساتھ بحال کرنا شامل ہیں۔