کویت اردو نیوز 22 مئی: کیمسٹری کی ایک ٹیچر کو بھیک مانگنے میں پیشہ ورانہ مہارت کی وجہ سے ملک بدر کر دیا گیا۔ روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق ایک کیس جس نے سی آئی ڈی اہلکاروں کو چونکا دیا جنہوں نے ایک 50 سالہ عرب خاتون ٹیچر کو
بھیک مانگنے کے الزام میں گرفتار کیا جسے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ملک سے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔ ایک سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سی آئی ڈی اہلکاروں کو ایک خاتون بھکاری کے بارے میں اطلاع ملی جو اپنے چہرے و خدوخال کو چھپا کر مشکوک کپڑے پہنے مسجد کے قریب بھیک مانگ رہی تھا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ جاسوس اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں معلوم ہوا کہ ملزمہ وزارت تعلیم میں کیمسٹری میں ٹیچر کے طور پر ملازمت کرتی ہے اور وزارت میں اس کی سروس کی مدت 18 سال تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس کا شوہر بھی وزارت تعلیم میں استاد ہے اس کے علاوہ
ان کے دو بیٹے بھی ہیں جو ایک سرکاری سکول میں پڑھتے ہیں۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ ملزمہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ خاص خاندانی حالات اور مالی بحران سے گزر رہی تھی لیکن تحقیقات سے اس کے الزامات کی غلط بیانی کا انکشاف ہوا کیونکہ
یہ معلوم ہوا کہ وہ اپنے کام کے دوران ٹھیک ہے اور اس کے پاس جائیداد بھی ہے اور یہ کہ اس نے خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں اپنی ماہانہ آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے بھیک مانگنے کو پیشہ بنایا ہوا ہے۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ جاسوسوں نے تمام سفارشات کے باوجود ملزمہ کو رہا کرنے سے انکار کر دیا اور اسے محکمہ پولیس میں رکھنے پر اصرار کیا اور وزارت داخلہ کے انڈر سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل انور البرجاس کو ایک خط بھیجا جس میں عوامی مفاد کے لیے اس کی ملک سے جلاوطنی کی درخواست کی گئی جہاں اسے جلاوطنی کی جیل بھیج دیا گیا اور پھر گزشتہ ہفتے کے آخر میں اسے اس کے آبائی ملک بھیج دیا گیا۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ خاتون کا شوہر جو کہ اسلامی تعلیم کے استاد ہیں کو طلب کیا گیا تھا اور اسے تعلیمی سال کے اختتام تک دو ہفتے کا وقت دیا گیا کہ وہ اسے اور اس کے بچوں کو ان کے ممالک میں جلاوطن کرنے کی تمام شرائط پوری کریں۔