کویت اردو نیوز 20 جون: کویت کے محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں شدید گرمی کی لہر کی توقع ظاہر کی ہے اور انکشاف کیا کہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔ حال ہی میں کویت کے علاقے
الجہرہ میں زمین پر سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جس کا درجہ حرارت 52.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کویتی ماہر فلکیات عادل السعدون نے بتایا کہ "ایران میں زگروس پہاڑ سرد ہواؤں کو کویت اور کئی ممالک میں آنے سے روکتے ہیں جس کی وجہ سے کویت خلیجی خطے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت رکھتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ریگستان میں درخت لگا کر درجہ حرارت کو کم کیا جا سکتا ہے لیکن پورے علاقے کا احاطہ کرنا ناممکن ہے اور انہیں انسانی اور قدرتی نقصان سے بچانا غیر معقول ہے۔ "موسمیاتی تبدیلی کی بنیادی وجہ موسمیاتی فلکیاتی چکر ہیں۔
زمین سورج کے گرد تین حرکات میں گھومتی ہے جو کہ ہر 26,000 سال میں ایک بار، ہر 40,000 سال میں ایک بار اور ہر 100,000 سال میں ایک بار”۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ زمین نے تقریباً 100,000 سال کے چکروں میں سرد اور گرم ادوار کا تجربہ کیا ہے، جو ماضی میں تین حرکتوں کی وجہ سے ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ
ہم اس دور میں ہیں جو پوری دنیا کے لیے سب سے زیادہ گرم ہے۔ خلیج عرب کے خطے میں گرمیوں کے دوران درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے جبکہ شدید گرمی کی لہریں جو کئی دنوں تک رہتی ہیں۔ دوسری جانب کویت کے العجیری سائنسی مرکز نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ منگل کو کویت میں دن کا وقت 14 گھنٹے جبکہ رات کا وقت نو گھنٹے اور 58 منٹ کا ہو گا۔ العجیری سائنسی مرکز کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر خالد الجمان نے کہا کہ ایسا خلیجی خطے کے شمال میں کویت کے منفرد جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ہر سال ہوتا ہے کیونکہ
سورج کی روشنی دنیا کے شمالی نصف حصے میں اپنی زیادہ سے زیادہ حد تک پہنچ جاتی ہے۔” انہوں نے نشاندہی کی کہ ان دنوں سورج اپنے عروج پر ہے اور 5 جولائی سے آہستہ آہستہ کم ہوتا جائے گا۔ دریں اثنا اسپین، فرانس اور دیگر مغربی یورپی ممالک ہفتے کے آخر میں جون کی ہیٹ ویو کی زد میں آئے جبکہ موسم میں نرمی آنے کے باوجود کچھ جنگلات میں آگ اب بھی بھڑک رہی ہے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت سائنسدانوں کی پیشین گوئیوں کے مطابق تھا۔