کویت سٹی 10 اگست: 60 سال سے بڑی عمر کے افراد اور غیر ہنرمند افراد جلد ملک سے نکال دیئے جائنگے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارلیمانی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی کے ساتھ اپنی میٹنگ میں آبادیاتی تناسب کے عدم توازن کو دور کرنے کے لئے جامع وژن وضع کیا ہے جس میں مختصر، درمیانی اور طویل مدتی حل کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اس کمیٹی کی نمائندگی وزیر برائے سماجی امور اور وزیر مملکت برائے معاشی امور مریم العقیل نے کی تھی۔ متعلقہ کمیٹی اس ہفتے کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
آبادیاتی نظام میں عدم توازن کی بحالی کے سلسلے میں حکومتی نظریے کی روشنی میں مختصر مدت کے دوران 360،000 تارکین وطن کو ملک بدر کرنا شامل ہے۔جس میں رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 120،000 افراد، 150،000 غیر ہنر مند کارکن اور 60 سال سے زیادہ عمر کے 90،000 افراد شامل ہیں۔
یہ خبربھی پڑھیں: صرف کویتی شہری 31 ممنوعہ ممالک سے واپس آ سکتے ہیں
حکومت نے آبادیاتی نظام میں عدم توازن کو دور کرنے کے لئے حکمت عملی اور پروگرام طے کیے ہیں جو چار بنیادوں پر مبنی ہیں۔
- سرکاری اور نجی شعبے کا کویتائزیشن۔
- ذہین تارکین وطن کارکنوں کی بھرتی کرکے انسانی وسائل کی ترقی۔
- ٹکنالوجی اور ڈیجیٹل تبدیلی کی تعیناتی۔ 4آبادیاتی توازن کو معاشرتی، معاشی، ثقافتی، شہری اور حفاظتی بنیادوں پر ہونا چاہئے۔
ہیومن ریسورس کمیٹی کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ خلیل الصالح نے کہا وزیر مریم العقیل نے آبادیاتی عدم توازن کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے حکومتی وژن کو پیش کیا جس کے مطابق ملک میں قومیتوں کو عدل کی بنیاد پر تقسیم کیا جانا چاہیے تاکہ کوئی بھی قومیت دوسری قومیت پر غالب نہ آسکے اور ہر قومیت کی حفاظت اور استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔
کمیٹی کے رکن اسامہ الشاہین نے بتایا کہ "تمام خلیجی ممالک اپنی لیبر مارکیٹوں میں تارکینِ وطن کی کثیر تعداد کا شکار ہیں جو اوسطا 82.4 فیصد بنتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 15 سال (2005-2020) میں کویتی آبادی میں اضافے کی شرح 55 فیصد تھی جبکہ اسی عرصے میں غیر ملکیوں کی شرح نمو 100 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔