کویت اردو نیوز 02 جولائی: چند روز قبل آتش گیر مواد (کنٹینرز) لے جانے والے ٹرک میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے بعد کویت کا الغزالی پل تباہی سے بچ گئی۔ ذرائع نے کو انکشاف کیا کہ حادثے میں "ڈیزل” سے لدا ایک "کنٹینر” تھا جو اسے ایک بندرگاہ کے ذریعے بیرون ملک اسمگل کرنے کے والا تھا۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کے اہلکار ٹرک ڈرائیور سے پوچھ گچھ کرکے اسمگلنگ مافیا کو بے نقاب کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ انہیں پکڑنے کے لیے گینگ نیٹ ورک تک پہنچا جا سکے نیز کون ان کے ساتھ تعاون کرتا ہے اور انھیں بھیجنے والی پارٹی کون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ڈیزل اور تیل سے ماخوذ اشیاء کی سمگلنگ اور فروخت ایک جرم ہے جو قانون کے مطابق قابل سزا ہے، کیونکہ یہ ملک میں قومی سلامتی کو متاثر کرتا ہے، اور ان ممالک کے ساتھ معاملات کو متاثر کرنے میں مدد کرتا ہے جو متفقہ مقدار میں تیل برآمد کر رہے ہیں” سیکورٹی اہلکاروں کے تعاون اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ایک سخت طریقہ کار وضع کیا جائے جو تمام بندرگاہوں سے اسمگلنگ کو روکے۔
آگ بجھانے کے معاملے میں، جنرل فائر فورس کے سنٹرل آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کو آج سہ پہر آگ لگنے کے بارے میں ایک رپورٹ موصول ہوئی، تو فائر فائٹرز نے، طبی ہنگامی عملے کے ساتھ کال کا فوری جواب دیا اور جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
گرمی کی شدت اور جلتے ہوئے شعلوں سے پیشہ ورانہ طور پر نمٹا گیا، خاص طور پر چونکہ ٹرک میں انتہائی آتش گیر مواد موجود تھا لہٰذا عملہ اس وقت تک پرسکون نہ ہوا جب تک کہ انہوں نے اس پر قابو نہ پا لیا۔
الخالد نے ٹرک کی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹنگ ٹیموں کا شکریہ ادا کیا، فائر فائٹرز کی جانب سے آگ پر قابو پانے، اسے فوری طور پر بجھانے اور آگ سے ملحقہ عمارتوں کو محفوظ بنانے کے لیے کی جانے والی بہادرانہ کوششوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے، ہر ایک کے لیے سلامتی کی دعا کی۔ انہوں نے وزارت داخلہ اور میڈیکل ایمرجنسی کے اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
وزیر نے فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل خالد المکراد، وزارت داخلہ کے انڈر سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل انور البرجس اور ملک کے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ٹرکوں اور سامان کی نقل و حمل کو منظم کرنے کے لیے ہم آہنگی پیدا کریں۔