کویت اردو نیوز 12 جولائی: "انسائیڈر منکی” ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ کویت دنیا کے 20 سب سے زیادہ سونا استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں 19 ویں جبکہ سونے کے حصول میں چار بڑے عرب ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔
ویب سائٹ نے بتایا کہ کویت میں سونے کی سالانہ کھپت 16.16 میٹرک ٹن ہے، جس کی زیادہ تر وجہ سونے کے زیورات کی طرف ملک کی کشش ہے، اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ یہ اعداد و شمار مزید واضح ہو جاتے ہیں جب اسے فی کس بنیادوں پر دیکھا جائے۔ یہ اعدادوشمار دنیا کی بلند ترین شرحوں میں سے ایک ہیں۔
ورلڈ گولڈ کونسل کے حوالے سے سائٹ کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ بات بالکل واضح ہے کہ کویتی شہری گزشتہ تین سالوں میں سونا حاصل کرنے کے خواہشمند رہے ہیں، کیونکہ کویت میں 2022 میں سونے کی اوسط کھپت 18.9 میٹرک ٹن، 2021 میں 16.6 میٹرک ٹن جبکہ 2020 میں 13 میٹرک ٹن تھی۔
دوسری جانب سعودی عرب 220 میٹرک ٹن سونے کی اوسط کھپت کے ساتھ عرب ممالک میں پہلے اور دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے، اس کے بعد متحدہ عرب امارات 39.8 میٹرک ٹن کی اوسط کھپت کے ساتھ دنیا میں 13 ویں نمبر پر ہے۔ 31.8 میٹرک ٹن کی اوسط کھپت کے ساتھ مصر عرب دنیا میں تیسرے جبکہ عالمی سطح پر 16ویں نمبر پر ہے۔
سائٹ نے نشاندہی کی کہ اس کی سونے کی سالانہ طلب کے حجم کی بنیاد پر دنیا میں سونے کے لیے سب سے زیادہ استعمال کرنے والے 20 ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے، اور اس کی رپورٹ میں عالمی گولڈ کونسل کی طرف سے جاری کردہ پورے سال 2022 کے لیے سونے کی طلب کے رجحانات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، سونے کی سالانہ کھپت سب سے زیادہ رکھنے والے ممالک نے گزشتہ دہائی میں استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔ گولڈ کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق 2010 میں چین اور بھارت سونے کے سب سے زیادہ صارفین تھے اور دونوں ممالک نے 2022 میں بالترتیب 824.9 اور 774 میٹرک ٹن استعمال کر کے اس صورتحال کو برقرار رکھا۔ چین اور بھارت کے بعد امریکہ، سعودی عرب، جرمنی، ترکی اور ایران بالترتیب 3 سے 7 ویں نمبر پر ہیں۔