کویت اردو نیوز 03 ستمبر: 68 ہزار تارکین وطن کے اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے ان تمام افراد کے لئے ایک ڈیٹا بیس تیار کرنا شروع کر دیا ہے جو ہائی اسکول ڈپلومہ ہولڈر ہیں یا اس کے مساوی سرٹیفکیٹ رکھتے ہیں یا پھر اس سے کم پڑھے لکھے ہیں اور ان کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہوچکی ہے۔ اس ڈیٹابیس کے تیار کرنے کا مقصد اگلے سال سے ان افراد کو ورک پرمٹ جاری کرنے اور اقامے کی منتقلی اور تجدید کی ممانعت کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہے۔
اتھارٹی کے ایک سرکاری ذریعہ نے روزنامہ الرائ کو بتایا کہ "60 سال اور اس سے زیادہ عمر کے یا 59 سال یا سال کے ہائی اسکول ڈپلومہ رکھنے والے غیر ملکی کارکنوں کی کل تعداد 68،318 ہے اور فیصلے کی اہمیت آبادیاتی عدم توازن کے حکومتی وژن اور لیبر مارکیٹ میں اسکے منفی اثرات کی صورت میں سامنے آئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مشینوں سے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا مشکل ہو گیا
اس مدت کے دوران جن کے کام کے اجازت نامے کی میعاد ختم ہوگئی ہے ان کے بارے میں ذرائع نے واضح کیا کہ "موجودہ وقت میں کارکن (جو 59 سال کی عمر کے یا ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں) صرف ایک سال کی مدت کے لئے اقامے کی تجدید اور منتقلی کرسکتے ہیں اور اگلے سال یکم جنوری میں فیصلے کے عمل میں آنے کے ساتھ ہی انکے اقاموں کے لئے تمام طریقہ کار بند ہو جائیں گے۔
اس کا مقصد کارکن کو ملک میں اپنے تعلقات ختم کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے بشرطیکہ وہ تمام افراد جن پر فیصلہ لاگو ہوتا ہے 2021 کے آخر تک ملک چھوڑ دیں۔