کویت اردو نیوز 15 ستمبر: ستمبر کے تیسرے ہفتے سے بیماریوں کے موسم کا آغاز ہو جائے گا۔ ماہر فلکیات عادل السعدون نے پیشنگوئی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ماہر فلکیات عادل السعدون نے کہا کہ ستمبر کے مہینے کے تیسرے حصے میں موسم خزاں کی طرف بڑھتے ہوئے جس میں دن اور رات کا دورانیہ ایک ہوجاتا ہے "زیرو” کا دورانیہ شروع ہوچکا ہے۔خزاں سے پہلے کی اس مدت کو کویت میں زیرو کے نام سے جانا جاتا ہے یہ "سہیل (نمی) کے داخلے کے بعد کا موسم ہے جب تک سردیوں کا آغاز نہیں ہوتا ہے۔
السعدون نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ (صفر) مدت کے دوران کچھ لوگوں کے ساتھ بارشوں کے موسم تک کچھ بیماریاں پھیل جاتی ہیں اور کئی لوگ کافی دنوں تک بیمار رہتے ہیں وقتی طور پر اکثر یہ بیماریاں تھم ہوجاتی ہیں اور پھر دوبارہ لوٹ سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان بیماریوں میں موسم خزاں کی الرجیز شامل ہیں جیسے ناک کا بند ہوجانا، ناک بہنا، آنکھوں میں خارش، آنسو جاری ہونا ، چھینکنے اور کھانسی وغیرہ۔ السعدون نے الرجی کی کچھ وجوہات جنگلی بارہماسی پودوں کے پراگ دانوں کے پھیلاؤ کو قرار دیا ہے جو موسم گرما کے اختتام پر کھلتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ دوسری طرف ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گٹھیا بخار، سرخ رنگ کا بخار اور حلق کی بیماریوں جیسی بیماریاں عام ہیں اور ان بیماریوں کی علامتوں میں گلے کی سوزش، ٹانسلز، نگلنے میں دشواری، زیادہ درجہ حرارت ، سوزش اور جسم کے بڑے جوڑوں کی سوجن شامل ہے۔ جیسے گھٹنے ، ایڑیوں ، کہنی ، کندھے اور جسم کے دیگر حصے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ممنوعہ ممالک کی تعداد 34 ہو گئی، کورونا کی دوسری لہر کی پیشن گوئی
سردیوں کے موسم کے علاوہ موسم خزاں کا موسم بھی وہ عرصہ ہوتا ہے "جس کے دوران ہم انفلوئنزا موسمی اور سردی سے متاثر ہوتے ہیں لیکن حقیقت میں موسم خزاں میں موسم کی تبدیلی اور دن اور رات کے درجہ حرارت کے فرق کی وجہ سے ان بیماریوں کا ابتدائی آغاز ہوتا ہے۔
عادل السعدون نے واضح کیا کہ ہجوم والی جگہوں پر لوگوں کی بھیڑ بیماریوں کے وائرس اور مائیکروبس منتقلی میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔