کویت اردو نیوز : سعودی کابینہ کے ایک سینئر رکن نے کہاکہ حکومت سعودی عرب میں مقیم ہنر مند غیر ملکیوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلیے ان کے اہلخانہ کی ویزا فیس کا جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ ان کیلیے بہتری کے امکانات ہوں۔
2020 تک، سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ہر زیر کفالت کے لیے 400 ریال کی فیس ادا کرنا ہوگی۔
سعودی حکومت نے حال ہی میں بعض اہم بنیادی اشیاء پر مراعات منسوخ کر دی ہیں۔ سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام صرف ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جنہیں مدد کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
سعودی عرب میں تقریباً 20 لاکھ غیرملکی اشیاء اور خدمات کیلیے ریاست کی طرف سے دی گئی رعایت سے مستفید ہوتے ہیں ، سعودی حکومت نے ہنرمند تارکین وطن کے اہل خانہ کیلیے ویزافیس پر نظرثانی کا عندیہ دیا ہے۔
سوکریٹس پوڈ کاسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، وزیر خزانہ محمد الجدان نے کہا کہ حکومت غیر ملکی انحصار کرنے والوں کیلیے فیس کے ڈھانچے کا مطالعہ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد زیادہ ہنر مند افراد کو سعودی عرب آنے کی ترغیب دینا ہے۔
محمد الجدان نے کہا کہ 2017 تک غیر ملکی زیر کفالت افراد کی فیس 100 ریال تھی اس کے بعد سے سال بہ سال اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت سعودی عرب میں تقریباً 20 لاکھ غیر ملکی اشیاء اور خدمات کیلیے ریاست کی طرف سے دی گئی رعایت سے مستفید ہوتے ہیں۔
ویڈیو ایڈڈ ٹیکس کے حوالے سے محمد الجدان کا کہنا تھا کہ حکومت اس سلسلے میں ایسی پالیسیاں اپنانا چاہتی ہے جو خطے کے ممالک کی پالیسیوں سے ہم آہنگ ہوں۔ VAT بڑھانے کا مقصد ضرورت مندوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قیمت کی شرح (15 فیصد) میں فوری کمی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
سعودی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اگر غیر ملکیوں کے ذریعے آمدن بڑھ رہی ہے تو فیس کے ڈھانچے کا جائزہ بھی ناگزیر ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کو اپنے اور اپنے زیر کفالت افراد کے لیے بہترین کام کا ماحول اور بہترین سماجی تحفظ حاصل ہو۔ حکومت اپنی کارکردگی کو بلند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے مجموعی طور پر پوری معیشت کو فائدہ ہوگا۔