کویت اردو نیوز: کویت ٹائمز کے ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ غیر ملکیوں کو خاندانی، تجارتی اور سیاحتی ویزے دینے کے لیے قوانین میں کچھ ترامیم کا جائزہ لینے کے بارے میں سوچ رہی ہے اور ان ترامیم کا اعلان اس سال جون تک کر دیا جائے گا۔
حالات کا جائزہ لینے کا فیصلہ ایک حفاظتی مطالعہ کے بعد لیا گیا جو وزارت داخلہ کے ذریعہ کیا گیا تھا اور حکومت کی جانب سے ملک کو کھولنے کے منصوبے کا اعلان کرنے کے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ بعد آیا ہے۔
ذرائع نے عندیہ دیا کہ فیصلے میں ترمیم زیادہ تر اگلے جون سے پہلے جاری کر دی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ویزوں کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، البتہ پلان کو فول پروف بنانے کے لیے کچھ شرائط متعارف کرائی جا سکتی ہیں۔
یہ فیصلہ اصل میں ضروری سماجی پہلوؤں کے پیش نظر کیا گیا تھا، جس میں رہائشیوں کے لیے سہولت اور مدد کے ساتھ ساتھ ملک کے تجارتی اور سیاحتی شعبوں کی بحالی شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جو ترامیم کی جا رہی ہیں ان کا تعلق فیملی وزٹ ویزے پر تنخواہ کی شرط سے ہے جہاں فی الحال یہ ضروری ہے کہ والد، والدہ، بیوی اور بچوں کو ویزا دیتے وقت تنخواہ 400 دینار جبکہ باقی رشتہ داروں کے لیے 800 دینار سے کم نہ ہو۔
تنخواہ کی شق کے حوالے سے کچھ شکایات سامنے آئی ہیں۔ بہت سے لوگ پوچھتے ہیں کہ جس کو فیملی وزٹ ویزا جاری کیا جائے گا وہ ایک شیر خوار بچہ ہے، تو کیا پھر بھی اسے کم از کم 400 دینار کی تنخواہ کی ضرورت ہے جیسا کہ والد اور والدہ کا معاملہ ہے۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ اس شرط پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ شقوں کو پامال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ کچھ خاندان وزٹ ویزا حاصل کرسکیں کیونکہ یہ اسپانسر کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ آسکتا ہے کہ اس کی تنخواہ 800 دینار سے زیادہ ہے۔ ایئر لائنز کے سوال کے بارے میں، ذرائع نے نشاندہی کی کہ قومی کیریئر کی حالت جوں کی توں رہے گی، لیکن اس میں بھی کچھ ترامیم کی جائیں گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ان ممالک کے شہریوں کے لیے مستثنیات ہو سکتی ہیں جن کا ان کے اور کویت کے درمیان براہ راست ایئر لائن رابطہ نہیں ہے یا جہاں سیکیورٹی وجوہات یا دیگر وجوہات کی بنا پر کویت ایئرویز اور جزیرہ ایئرویز کے لیے کوئی پروازیں نہیں ہیں۔