کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں ‘ٹرانسفارمیٹیو’ بجلی کا منصوبہ شکل اختیار کرنا شروع کر رہا ہے۔ شاہ سلمان توانائی پارک (اسپارک) ایک انرجی پارک ہے جس میں ایک مکمل مربوط صنعتی نظام ہے۔ یہ سعودی عرب کے وژن 2030 کا سنگ بنیاد ہے۔
یہ سہولت علاقائی سطح پر توانائی کے شعبے میں ایک ‘گیٹ وے’ ثابت ہوگی۔ جو مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو توانائی کی ترسیل اور حصول کے قابل بنائے گی۔ کنگ سلمان انرجی پارک کی بنیاد 2018 میں ولی عہداورسعودی عرب کےوزیراعظم شہزادہ محمدبن سلمان نےرکھی تھی۔
اس منصوبے کی بنیاد کے پیچھے توانائی اور دیگر مواقع کے لحاظ سے پوری دنیا کو سعودی عرب سے جوڑنے کا ان کا وژن ہے۔ یہ منصوبہ سعودی عرب کے ویژن 20230 سے کافی حد تک جڑا ہوا ہے۔
اسی طرح، ہچیسن پورٹس کے ساتھ شراکت میں قائم کردہ لاجسٹک، لاجسٹکس کے شعبے میں ایک نیا معیار قائم کر رہا ہے۔ یہ مشترکہ منصوبہ تین مربع کلومیٹر کے لاجسٹک زون کا احاطہ کرے گا۔ جس میں خطے کی سب سے بڑی نجی ڈرائی پورٹ کا قیام، عالمی منڈیوں تک رسائی میں اضافہ اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا اس انرجی پارک کے مقاصد میں شامل ہیں۔
شاہ سلمان تونائی پارک کا اپنی منسلک کمپنیوں اور اداروں کو عالمی معیار کی جامع توانائی کی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کرنے کا پختہ عزم ہے۔ انرجی پارک کا مقصد صارفین اور کرایہ داروں کو توانائی کی قابل اعتماد خدمات فراہم کرنا بھی ہے، جس سے ان کی توانائی اور بجلی کے استعمال اور اخراجات دونوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
توانائی کا یہ عظیم منصوبہ مشرق اور مغرب کے درمیان ایک سنگم پر واقع ہے۔ ساس انرجی پارک کو غیر معمولی انداز میں دوسرے علاقوں سے جوڑنے کا موقع بھی ہے۔ بڑی زمینی شاہراہوں کے علاوہ خلیجی ممالک کا ریلوے نظام اور شاہ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی فضائی راستوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ جبکہ اسے سمندری نقطہ نظر سے شاہ عبدالعزیز پورٹ کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔
شاہ سلمان انرجی پارک کی پوزیشن حکمت عملی کے لحاظ سے اسے توانائی کی مارکیٹ کے مرکز میں رکھتی ہے۔ انرجی پارک سعودی آرامکو کے ہیڈ کوارٹر سے متصل اور سعودی عرب کے گیس کے ذخائر کے قریب بھی ہے۔