کویت اردو نیوز 06 فروری: دبئی میں پھنسے مصری شہریوں نے کویت کی جانب سے غیرملکیوں کے داخلے پر لگائی پابندی کے پیش نظر دبئی میں دھرنا دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کویتی حکومت کے لئے گئے فیصلے سے جہاں ملک کی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں مصری شہریوں کی بڑی تعداد اس فیصلے سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اگلے دو ہفتوں تک تارکین وطن کی آمد پر پابندی کے سبب تین ہزار مصری دبئی میں پھنس چکے ہیں جن کا اب مطالبہ ہے کہ ان کی حکومت ان کو واپس مصر بھیجنے میں ان کی مدد کرے۔
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق "دبئی میں ٹرانزٹ میں پھنسے مصریوں کا مسئلہ ایک بار پھر منظر عام پر آگیا ہے۔ دبئی میں پھنسے ہوئے مسافروں کی 30 جنوری 2021 کو جاری کردہ تعداد کے مطابق تقریبا 3 ہزار مصری شہری دبئی میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان میں سے بیشتر ایک ہوٹل کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی مدد کریں اور انہیں مصر واپس بھیج دیں۔ مصری شہریوں کو یہ مشکلات کویت واپس لوٹنے میں ناکامی کے باعث اٹھانی پڑیں۔
کورونا کی صورتحال کے پیش نظر کویت آنے والے مسافروں کی تعداد محدود کرنے کے فیصلے اور پھر نئے فیصلے کے مطابق اگلے دو ہفتوں تک غیر ملکیوں کی کویت داخلے پر پابندی کے باعث مصری شہری پچھلے ایک ماہ سے دبئی میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن انہیں سب سے بڑا مسئلہ یہ درپیش ہے کہ فی الوقت مصری وزارت برائے امیگریشن کے پاس دبئی میں پھنسے ہوئے افراد کی مشکل ختم کرنے کے لئے کوئی حل نہیں ہے۔ ان میں سے متعدد افراد کے مطابق "یہ ایک انتہائی نازک صورتحال ہے کیونکہ وہ اب کویت میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں اور نہ ہی مصر لوٹ سکتے ہیں "انکا سارا پیسہ ختم ہو چکا ہے۔” تقریبا ایک ماہ قیام کرنے کے نتیجے میں جس کے دوران انہوں نے سیاحوں کی قیمتوں ، ہوٹلوں میں ٹھہرنے کے اخراجات اور کویت میں ایک سے زیادہ بار داخلے کے لئے ضروری ٹیسٹ کروانے کے لئے بڑی رقم خرچ کر دی ہے۔ مصری شہریوں نے بتایا کہ ان میں سے بہت سے لوگوں نے ایک سے زیادہ بار اپنا سفر ملتوی کردیا تھا اور انہیں زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے زیادہ پیسہ خرچ کرنا پڑا تھا۔
پریشانی میں مبتلا پھنسے ہوئے مصری جن کی تعداد 3000 بتائی جاتی ہے ان میں سے کچھ کے مطابق انہوں نے امیگریشن کے وزیر اور امارات میں مصری سفیر سے اپیل کی کہ وہ ان کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مدد کریں۔ حالیہ فیصلوں کے بعد وہ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کے پیسوں اور ہوٹلوں کے لئے رقم ختم ہوگئی ہے۔ ان میں سے کئی کو ملک بدر کرنے کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے اور انہیں پناہ دینے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ کئی مصری شہریوں کے ویزا کی مدت ختم ہوجائے گی اور ان کے اہل خانہ اور کنبے ابھی بھی وہیں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کی جائیدادیں اور ان کی بینکاری لین دین کے معاملات طے کرنے میں ان کی واپسی لازمی ہے ۔
امیگریشن اور مصری امور کی وزیر مملکت نبیلہ مکرم نے مصر سے کویت جانے والے مصریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کے دوران سفر ملتوی کردیں۔ایک سرکاری بیان میں مکرم نے عارضی طور پر ٹرانزٹ ملک میں پھنسے ہوئے شہریوں کو مصر واپس جانے کی بجائے کویت جانے کی اپیل کی ہے اور جو اگلے اتوار سے قبل کویت کا سفر نہیں کرسکیں گے وہ آئندہ مدت کے لئے فی الوقت وطن واپس نہیں جا سکتے کیونکہ شہریوں کے لئے رہائش فراہم کرنے کے متبادل تلاش کرنا ممکن نہیں ہو گا۔”