کویت اردو نیوز 27 فروری: غذائی تحفظ کے حوالے سے کویت عرب خطے میں پہلے مقام کا حامل ملک قرار پا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ماہنامہ اکنامک رسالہ کے اکنامک انفارمیشن یونٹ کے ذریعہ جاری کردہ 2020 میں فوڈ سیکیورٹی انڈیکس میں کویت عرب دنیا اور خلیجی خطے میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ عالمی سطح پر 113 ممالک میں یہ 33 ویں نمبر پر ہے۔ اگرچہ کویت 2019 کی درجہ بندی میں 27 ویں نمبر پر آیا تھا تاہم کویت نے 2020 انڈیکس میں 70.7 پوائنٹس حاصل کیے جو 4 عوامل پر مبنی ہے جن میں قابل حصول خوراک، خوراک کی دستیابی ، خوراک کا معیار، قدرتی وسائل اور حصول شامل ہیں۔
کویت کے نتائج ان عوامل کے مطابق اس طرح سامنے آئے۔
سستی خوراک:
82.7 پوائنٹس کے ساتھ دنیا میں 34 ویں نمبر پر ہے۔
کھانے کی دستیابی:
68.3 پوائنٹس کے ساتھ دنیا میں 21 ویں نمبر پر ہے۔
کھانے کا معیار:
86.4 پوائنٹس کے ساتھ دنیا میں 25 واں نمبر پر ہے۔
قدرتی وسائل اور حصول:
37.2 پوائنٹس کے ساتھ دنیا میں103 واں نمبر ہے۔
رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک نے انڈیکس میں اچھے نتائج ریکارڈ کیے اور پہلے چھ عرب صفوں میں آئے جبکہ سلطنت عمان کویت کے بعد دنیا میں 35 ویں نمبر پر پھر قطر 37 ویں نمبر پر، سعودی عرب 38 ویں نمبر پر آیا۔ متحدہ عرب امارات دنیا میں 42 ویں جبکہ بحرین 49 ویں مقام پر ہے۔
عالمی سطح پر فن لینڈ ، آئرلینڈ اور نیدرلینڈ پہلے تین مقامات پر سرفہرست رہے جبکہ آسٹریا 4 نمبر، جمہوریہ چیک 5ویں ، برطانیہ 6 اور سویڈن نے 7 واں مقام حاصل کیا جبکہ صہیونی اینٹائٹی ، جاپان ، سوئٹزرلینڈ اور امریکہ کی "8, 9, 10 اور 11 نمبر پر درجہ بندی کی گئی۔
2020 میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی انڈیکس میں سرفہرست ممالک کے بعد اکنامسٹ کے مطابق آخری صفوں میں آنے والے ممالک میں یمن 113 ویں نمبر پر ہے اس سے پہلے سوڈان 112 ویں ، زمبیا 111 ، ملاوی 110 ، اور سیرا لیون 109 اور شام 101 نمبر پر ہے۔ اکانومسٹ کے اکنامک انفارمیشن یونٹ نے کہا ہے کہ بحران کے وقت کھانے میں ساختی خلاء اور بھی گہرائی سے ظاہر ہوتا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے درمیان معاشی ، معاشرتی اور ماحولیاتی عدم مساوات نے اپنے باشندوں کی خوراک ، صحت اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے معاملے میں بہت سارے ممالک پر بڑا اثر ڈالا ہے۔ "کورونا” کے دوران گہرے خطرے کا انکشاف ہوا ہے کہ کئی عوامل نے فوڈ سسٹم کو لاحق کردیا ہے اور اس کے خطرات کے محرکات اور اس کے بنیادی وجوہات کی جانچ پڑتال کی سخت ضرورت ہے اور کھانے کی عدم تحفظ کی موجودہ سطح کو بہتر بنانا ضروری ہے۔