کویت اردو نیوز 25 اپریل: عید الفطر کے دنوں میں کرفیو ختم کردیا جائے گا، صحت کے حکام پرامید ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صحت کے حکام مئی کے دوسرے ہفتے میں ملک میں صحت کی صورتحال اور ہونے والی پیشرفت کے بارے میں پرامید ہیں۔ روزنامہ القبس نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اگر آئندہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات اور انفیکشن کے ساتھ ساتھ انتہائی نگہداشت میں رہنے والے افراد کی تعداد میں کوئی قابل ذکر اضافہ نہیں ہوا تو عید الفطر کے دوران جزوی کرفیو اٹھایا جاسکتا ہے۔
ہوائی اڈے کو کھولنے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ شہریوں کی ویکسی نیشن کی شرح پر منحصر ہے تاکہ وہ اس بات کا یقین کر سکیں کہ کویت پہنچنے والے مسافروں سے رابطے کی صورت میں شہریوں کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ اس بات کا امکان بھی ہے کہ ائیرپورٹ ممکنہ طور پر یکم جولائی سے ہوائی آپریشن شروع کرے گا۔
کورونا وائرس سے متاثرہ زیادہ خطرے والے ممالک کے طور پر درج متعدد ممالک سے شہریوں کی واپسی کے لئے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کئے جانے کا امکان ہے جس پر کابینہ کے اگلے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت نے کرفیو ختم ہونے کے بعد بہت سی تجارتی سرگرمیوں کے آغاز کی ہدایت بھی جاری کی ہے جن میں ہیلتھ کلب ، مخصوص کمپنیاں اور ریستوراں شامل ہیں جن میں یہ شرط ہے کہ ان کے تمام ملازمین کو ویکسی نیشن دی جا چکی ہو اور انہیں صحت کے ضوابط پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مئی اور جون میں دس لاکھ ویکسین خوراکوں کی آمد متوقع ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ویکسی نیشن لازمی نہیں ہے لیکن جن لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے ممکن ہے کہ وہ بہت سے مقامات میں داخل ہونے اور سفر کرنے کی اجازت جیسے فوائد سے لطف اندوز ہوں گے جو بعد میں طے کیے جائیں گے۔
کچھ اداروں پر پابندیوں میں نرمی لانے پر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ صرف اسی وقت ممکن ہے جب کوآپریٹو سوسائٹیوں (جمعیہ)، بازاروں ، بینکوں اور دیگر تمام کارکنوں کو ویکسین دی جا چکی ہو۔ ان کارکنوں کی ویکسی نیشن کی تصدیق اس وقت موثر انداز میں موبائل یونٹوں میں کی جارہی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خدمت کے شعبے کے کارکنوں کی ویکسی نیشن کمیونٹی سے عدم استحکام کے حصول کے لئے جاری کوششوں میں بہت معاون ثابت ہوگی جس کے نتیجے میں مختلف قواعد و ضوابط پر عمل درآمد روکنا اور پابندیوں کو ختم کرنا آسان ہوگا۔ ذرائع نے عوام کو اپنے حفاظتی ٹیکوں کے نظام کے پابند ہونے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے خواہ وہ صحت مراکز میں ہوں ، مشرف میں کویت ویکسی نیشن سینٹر یا موبائل یونٹوں میں ہو۔