کویت اردو نیوز 01 نومبر: روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت، وزارت داخلہ، تجارت اور کویت میونسپلٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی نے اس اکتوبر کے دوران رہائشی اور لیبر قوانین کی 711 خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا۔
پی اے ایم سے معائنہ کرنے والی ٹیم کے سربراہ محمد الظفیری نے روزنامہ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتہ کی تازہ ترین مہم، جس کا اہتمام پی اے ایم اتھارٹی نے وزارت داخلہ کے تعاون سے کیا تھا، کے نتیجے میں
فروانیہ اور دجیج کے مشہور بازاروں اور اس کے ارد گرد 32 خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا۔ الظفیری نے مزید کہا کہ جن کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ان میں سے زیادہ تر 18 نمبر اقامہ کے تھے، 3 گھریلو ملازمین کے علاوہ اپنے کفیل کے بجائے دوسری جگہ کام کرتے ہوئے پکڑے گئے جبکہ دو فیملی ویزا پر تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ لیبر لاء کے آرٹیکل 10 کے مطابق تجارتی اداروں کو 12 وارننگز بھی جاری کی گئیں۔ ذریعہ نے بتایا کہ اتھارٹی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنس انویسٹی گیشنز کے تعاون سے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مبارک العثمی کی براہ راست نگرانی میں خلاف ورزی کرنے والی سہولیات اور کمرشل کمپلیکس پر روزانہ کی بنیاد پر مہم چلای جاتی ہے۔
اس تناظر میں، اکتوبر کے دوران سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق 450 خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا، جنہیں جعلی گھریلو ملازمین کی خدمات حاصل کرنے والے دفاتر میں کام کرتے ہوئے پکڑا گیا، اس کے علاوہ ایک اور گروہ بھی جو بغیر لائسنس کے ادویات فروخت کرتا تھا کو پکڑا گیا۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ انسپیکشن مہم میں ایسے کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے جو عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور جو مساج پارلرز میں لیبر ریگولیشنز کی پابندی نہیں کرتے، جہاں 25 ایشیائی شہریوں کو گرفتار کر کے ملک بدری کے سنٹر منتقل کیا گیا۔
متعدد مشتبہ افراد کے بارے میں موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر جو اپنے صارفین کو 20 دینار کے عوض غیر اخلاقی حرکات کے ساتھ خصوصی خدمات پیش کر رہے تھے۔
ابوحلیفہ کے علاقے میں سہ فریقی کمیٹی کی طرف سے شروع کی گئی حفاظتی مہم کے نتیجے میں 16 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا جو مساج میں مہارت رکھنے والے ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ میں خواتین کا روپ دھار ہوئے تھے۔ ادارہ صحت میں فراہم کی جانے والی سروس قانون اور عوامی اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ان مساج سنٹرز میں ایک مخصوص مدت کے لیے کمروں کے اندر غیر اخلاقی خدمات انجام دی جاتی تھیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو کویت سے ڈی پورٹ کرنے کی تیاری میں مجاز حکام کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔