کویت اردو نیوز 28 مئی: حکومت ریسٹورنٹ اور کیفوں میں شیشہ (حقہ) پیش کرنے کی اجازت پر غور کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں تین ماہ کے جزوی کرفیو کے بعد ریسٹورنٹ اور کیفوں میں صارفین کو شیشہ (حقہ) پیش کرنے کی اجازت متوقع ہے۔ اس حوالے سے جہاں ریسٹورنٹ اور کیفوں کے مالکان نے سکھ کا سانس لیا ہے وہیں صارفیں کو بھی امید ہے کہ حکومت جلد ہی شیشہ سروس بحال کرنے کی اجازت دے گی۔ روزانہ السیاسیہ سے بات کرنے والے کچھ ریسٹورنٹ اور کیفوں کے مالکان نے کوویڈ 19 کی وجہ سے اپنے نقصانات بیان کیے جو ان کے بقول تمام حدود سے تجاوز کرچکے ہیں خاص طور پر چونکہ رئیل اسٹیٹ مالکان ڈٹے ہوئے ہیں اور کرایہ کی پوری رقم ادا کرنے پر اقساط پر زور دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ کویت میں طویل عرصے کی بندش کے بعد صارفین کے لئے ریستوراں اور کافی شاپس اتوار کے روز کھول دیئے گئے تھے۔
کویت کی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وہ تمام کھانے پینے کی اشیاء کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ جاری کررہے ہیں تاہم صارفین کوویڈ 19 کے خلاف صحت کے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوں اور درجہ حرارت کی جانچ لازم کی جائے۔ کویتی شہری اور کیفے کے مالک فیصل الکندری کا کہنا ہے کہ زیادہ تر نوجوان کویتی کیفے میں بیٹھنے کو ترجیح دیتے ہیں خاص طور پر شام کے وقت جو ان کے لئے دیوانیا کی طرح ہوتا ہے جہاں وہ خوش گپیاں اور اپنے حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں لہذا میری تجویز ہے کہ فوری طور پر شیشہ کی سروس بحال کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ شیشہ کیفوں کے لئے روح کی حیثیت رکھتا ہے اور کیفے مالکان سب سے ذیادہ معاشی طور پر شیشے کی فروخت پر ہی انحصار کرتے ہیں۔
محمد عاطف نے کیفوں کے مستقل صارف کی حیثیت سے کہا کہ وہ کیفے کے دوبارہ کھلنے پر بہت خوش ہیں انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنے دوستوں سے ایک ’چائے کے کپ‘ پر مل سکتے ہیں۔ محمد عبدالتواب کا خیال ہے کہ کیفے بنیادی طور پر ’سنگل کارکنوں‘ کی پناہ گاہ ہیں جہاں وہ شام کے دیر تک کچھ وقت صرف کرتے ہیں تاکہ دن کے تھکن کو کچھ وقت کے لئے بھول جائیں۔
شرف الدین محمد نے کہا کہ وہ ہر روز اپنے دوستوں کے ساتھ کیفے میں کچھ وقت گزارتے ہیں امید ہے کہ حکومت جلد ہی شیشہ کی سروس بحال کرنے کی اجازت دے گی۔