کویت اردونیوز 29 جنوری: کویت کے ایک رکن قومی اسمبلی نے نوکریوں کے لئے نیا بل پیش کر دیا جس سے تارکین وطن کے لئے مزید مشکلات ہو سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی ہاشم الصالح نے سرکاری شعبہ کی ملازمتوں کو نیشنلائز کرنے کے لئے سول سروس قانون نمبر 15/1976 میں ترمیم کرنے کا بل پیش کیا ہے۔ بل کے مطابق ملازمین کی تقرری ، ردوبدل ، ترقی اور وفد کا تعلق متعلقہ ایگزیکٹو ادارے کے فیصلے پر مبنی ہونا چاہئے ماسوائے نگران ملازمتوں کے جو خصوصی احکامات جاری کے بعد پر کی جائیں گی۔
بل میں یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ تارکین وطن کی بھرتی عارضی بنیادوں پر ہونی چاہئے اور صرف اس صورت میں جب کوئی کویتی شہری یا دیگر مندرجہ ذیل زمروں میں سے کوئی ملازمت کے لئے دستیاب نہ ہو۔
بھرتی میں ترجیح کا حکم حسب ذیل ہے:
- کویتی شہری
- ایسی کویتی خواتین کے بچے جنہوں نے غیر کویتیوں سے شادی کی ہوئی ہو۔
- بدون
- خلیج تعاون کونسل (GCC) ممالک کے شہری
کیٹیگری 4 کی دیگر قومیتیں اگر 750 دینار سے زیادہ تنخواہ کے ساتھ مقرر کیے جائیں تو ان کے نام اور ملازمت کی تفصیل سرکاری کویتی گزٹ میں شائع کی جانی چاہئے۔
کیٹیگری 4 کے تحت ملازمین کی تقرری سے قبل متعلقہ ادارہ کو سول سروس کمیشن (CSC) سے مشورہ کرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ دوسرے زمروں کے تحت درخواست دہندگان میں سے کوئی بھی اس ملازمت کے لئے دستیاب نہیں ہے۔
جو بھی انتظامی حکم نامے کی خلاف ورزی کرتا ہے اسے زیادہ سے زیادہ تین ماہ کی قید اور ایک ہزار دینار یا ان میں سے کوئی بھی ایک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔