کویت اردو نیوز 02 جولائی: کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کی رونقیں بحال، جزیرہ ائیر ویز نے بھی 12 ممالک کے لئے ائیر آپریشن شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر عرصہ دراز کے بعد زندگی کی رونقیں اور چہل پہل نظر آئی۔ کورونا بحران کے سبب صحت اور تجارتی وجوہات کی بناء پر ممنوع قرار دیئے جانے والے 12 ممالک کے لئے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کردی گئی ہیں اور روانگی ہال میں مسافروں کا ہجوم دیکھا گیا کیونکہ گزشتہ روز 25 پروازیں 4 ہزار مسافروں کو لے کر مختلف مقامات پر روانہ ہوئیں جن میں سے سب سے پہلے "جزیرہ ایئرویز” کی پرواز تھی جو 160 مسافروں سمیت تبلیسی کے لئے روانہ ہوئی۔ گذشتہ پیر کے روز کابینہ کے فیصلے کے تحت 12 ممالک کو براہ راست پروازوں کی اجازت دی گئی جن میں
برطانیہ ، اسپین ، امریکہ ، نیدرلینڈز ، اٹلی ، آسٹریا ، فرانس ، کرغزستان ، بوسنیا اور ہرزیگوینا ، جرمنی ، اسپین اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔ یہ وزراء کونسل کا پہلا بڑا فیصلہ ہے جبکہ دوسرا اہم فیصلہ اگست میں ویکسین شدہ تارکین وطن کو وطن واپسی کی اجازت دینا ہے۔ عمومی شعبہ آپریشنز میں کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مبصر حبیب بو عباس نے کہا کہ "نقل و حرکت میں سرگرمی کی واپسی میں مددگار چیز یہ ہے کہ ملک سے جانے والوں کی تعداد ایک خاص فیصد سے مشروط نہیں ہے چاہے وہ پروازوں کی تعداد ہو یا مسافروں کی جبکہ
آنے والی پروازوں کے لئے وزراء کونسل کی ہدایت کے مطابق روزانہ 30 فیصد مسافروں کی گنجائش ہے۔ اس سے آمد کی نقل و حرکت کچھ آہستہ ہوجاتی ہے تاہم تمام مسافروں کو (کویت مسافر) پلیٹ فارم پر اندراج کرنے کے علاوہ صحت انشورنس اور پی سی آر امتحانات کے سرٹیفکیٹ سمیت اپنی مطلوبہ منزلوں کی ضروریات کے مطابق سفر کرنے کو یقینی بنانا ہوگا اور مسافر کو مکمل ویکسی نیشن کی شرط پوری کرنی ہوگی اور یہ کہ کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آمد سے قبل صحت کی تمام ضروریات پر سختی سے عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ
کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے والی پروازوں کی آپریٹنگ گنجائش اب روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 3500 مسافروں تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کویت کے محکمہ صحت کے حکام کی ہدایت کے مطابق صحت کے تقاضوں کی تعمیل نہ کرنے والوں ، جسمانی فاصلے قائم نہ رکھنے والوں، ہوائی اڈے کی عمارت کے اندر انتظار کرنے اور ہجوم پیدا کرنے والوں کو کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کی عمارتوں میں داخل ہونے سے روکا جارہا ہے۔