کویت اردو نیوز 25 ستمبر: 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیرملکی افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف پارلیمانی قرارداد پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے طور پر ریاست میں جاری مشہور عوامی مہم جو کہ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے غیرملکیوں افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف شروع کی گئی تھی ارکان پارلیمنٹ عدنان عبدالصمد اور ڈاکٹر حماد المطار نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو بے ترتیب قرار دے دیا ہے۔ روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس فیصلے سے متاثر ہونے والوں پر عائد غیر فعال فیسوں پر نظر ثانی کرے جو کہ 2000 دینار ہے۔ ایک بیان میں عبدالصمد نے کابینہ سے مطالبہ کیا کہ
وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ یہ بے ترتیب ہے اور ڈیموگرافک ڈھانچے کی اصلاح میں کبھی بھی مثبت ثابت نہیں ہوسکتا بلکہ مارکیٹ پیشہ ورانہ مہارت کو کھو دے گی جس کی کویت کو اشد ضرورت ہے۔ اس تناظر میں ڈپٹی ڈاکٹر حماد المطار نے بات کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ فیصلہ نادان ، قابل غور اور ناقابل قبول ہے۔ اگر
سرکاری اداروں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ 60 سال کی عمر کو پہنچنے والے تارکین وطن کو مقرر نہ کریں یا ان پر بڑی رقم عائد نہ کریں تو انہیں نجی شعبے میں مداخلت کرنے اور انہیں وہاں ملازمت کرنے سے روکنے کا حق نہیں ہے۔ المطار نے روزنامہ کو بتایا کہ اگر ہدف علاج معالجے کے بوجھ کو کم کرنا ہے تو بہتر ہے کہ ان پر بیک اپ ہیلتھ انشورنس لگائی جائے جس کی فیس انہیں تقریبا 250 دینار ادا کرنی ہوگی لیکن حکومت کے لیے یہ کہنا کہ ہمیں ان کے معاہدوں کی تجدید پر کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ وہ دینار 2،000 ادا کریں تو یہ عجیب اور ناقابل قبول شرط ہے۔