کویت اردو نیوز 05 جنوری: کویت میونسپلٹی نے چھ گورنریٹس میں صحت کی ضروریات کی کمیٹیوں کی ٹیموں کے لیے فیلڈ ٹورز کا آغاز کرتے ہوئے سالمیہ میں خلاف ورزی کرتے ہوئے دکانیں بند کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ کویت میونسپلٹی نے صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزراء کی کونسل کی سفارشات کے ساتھ چھ گورنریٹس میں صحت کی ضروریات کی کمیٹیوں کی ٹیموں کے لیے اپنے سخت فیلڈ ٹورز کا آغاز کیا تاکہ کورونا وائرس کی وبائی صورتحال کا جانچ پڑتال کی جاسکے۔
حولی کی ایمرجنسی ٹیم کے سربراہ ابراہیم السبان نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ہنگامی ٹیم نے سالمیہ قیادت کے تعاون سے حولی سیکیورٹی کے ڈائریکٹر میجر جنرل عبداللہ العلی کی موجودگی میں فیلڈ ٹور کیے تاکہ اس حد تک یقینی بنایا جاسکے کہ دکانیں اور مالز کونسل آف منسٹرز کے فیصلوں اور صحت کی ضروریات کے اطلاق کی پابندی کر رہی ہیں۔
السبان نے مزید کہا کہ خلاف ورزی کی چار رپورٹیں جاری کی گئیں جبکہ صحت کے تقاضوں کی عدم تعمیل پر 52 وارننگز جاری کی گئیں۔
اپنی طرف سے کیپیٹل میونسپلٹی میں خلاف ورزیوں کے خاتمے کے شعبے کے سربراہ عبداللہ جابر نے کہا کہ مختلف گورنریٹس میں فیلڈ ٹیموں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دورے شروع کیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کورونا وائرس پھیلاؤ کو محدود کرنے کی کوششوں میں کس حد تک صحت کی ضروریات پر عمل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ فیلڈ ٹور مختلف مالز اور مارکیٹوں میں چوبیس گھنٹے جاری رہیں گے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ متعدد بڑے تجارتی کمپلیکس اور سوق المبارکیہ میں مقررہ ٹیمیں ہیں۔ اس کے علاوہ موبائل ٹیمیں بازار اور خوردہ اسٹورز کی نگرانی کے لئے متوازی طور پر بے ترتیب دوروں میں چوبیس گھنٹے کام کرتی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹیمیں اس بات کی جانچ کریں گی کہ دکانیں، کمپلیکس اور بازار کس حد تک صحت کی ضروریات کے فیصلوں کی تعمیل کرتے ہیں بشمول غیر ویکسین شدہ افراد کو کمپلیکس میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینا، درجہ حرارت کی پیمائش، ماسک پہننا، جسمانی دوری کا اطلاق اور مخصوص تعداد کو داخل ہونے کی اجازت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویکسی نیشن کے معاملے کو ثابت کرنے کے لیے امیونٹی یا ھویتی ایپلی کیشن کے ذریعے ہو گا۔ اگر کمپلیکس کے اندر خلاف ورزیاں پائی جاتی ہیں تو کمپلیکس کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ سالمیہ کے ایک شاپنگ مال میں صحت کے تقاضوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد دکانیں بند کر دی گئیں۔