کویت اردو نیوز 09 فروری: پاکستان میں کویتی سرمایہ کاروں کے طریقہ کار کو آسان بنانا ہے جبکہ خوراک، لاجسٹکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سب سے نمایاں شعبے دستیاب ہیں: سفیر پاکستان
تفصیلات کے مطابق کویت میں جمہوریہ پاکستان کے سفیر سید سجاد حیدر نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی گہرائی پر زور دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ اس تعاون کا مقصد پاکستان میں کویتی سرمایہ کاروں کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے علاوہ کویت میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
اپنی مدت ملازمت کے اختتام کے موقع پر ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے موقع پر سفیر پاکستان نے کہا کہ "حکومت پاکستان کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کے لیے بہت سے ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت قائم کیے گئے خصوصی اقتصادی زونز میں بھی دستیاب ہیں۔ پاکستان نے آخرکار اپنی توجہ جیوسٹریٹیجک سیاست سے جغرافیائی اقتصادی پالیسی کی طرف مبذول کر لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں ایسی پالیسیاں متعارف کرائی ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ترجیحی شعبوں میں فوڈ مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہاؤسنگ اور تعمیرات اور سیاحت شامل ہیں۔
امیری دیوان کے سابق مشیر شیخ دعیج جابر العلی نے اس بات کی تصدیق کی کہ کویت کے پاس پاکستان میں مضبوط سرمایہ کاری کا پیکج ہے اور وہ موجودہ مرحلے پر پاکستان میں کویتی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ان منصوبوں کو اس طریقے سے تیار کیا جا رہا ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ اور مثبت اثر پڑے گا۔
العلی نے تقریب کے موقع پر ایک بیان میں مزید کہا کہ سرمایہ کاری کی ترقی میں نجی شعبے کے باہمی تعامل کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات پروان چڑھ رہے ہیں اور یہ کہ ان علاقوں میں کویت پاکستان میں جو سرمایہ کاری کرتا ہے اس میں کویتی نجی شعبے کے ذریعے پاور سٹیشن کی تعمیر اور مسلسل ترقی کی سرمایہ کاری شامل ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کویتی سرمائے کا پاکستانی بینکنگ سیکٹر میں متعدد شراکتیں ہیں اور گزشتہ برسوں میں اس کے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں جس سے کویت اور پاکستان کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کی نقل و حرکت کو بحال کرنے میں مدد ملی۔
کویت پاکستان بزنس سنٹر کے ڈائریکٹر حافظ محمد شبیر نے کہا کہ اعلیٰ حکام کے تعاون کی روشنی میں دونوں ممالک کے تاجروں کے تجارتی مراحل میں غیر معمولی تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے جس کی وجہ سے انٹرا ریٹس میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعلقات کو فعال کرنے کے لیے مثبت سفارتی اقدامات کی روشنی میں ٹھوس اقتصادی اور سیاسی تعلقات قائم ہیں۔
حافظ شبیر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی سیاسی اور اقتصادی ہم آہنگی کی بدولت کویت اور پاکستان کے تعلقات نے گزشتہ برسوں کے دوران غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے جو حال ہی میں اقتصادی وفود کے دوروں کے تبادلے کے نتیجے میں تجارتی تبادلے کے حجم میں واضح ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کویت اور پاکستان کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان ہوائی نقل و حمل سے متعلق تجارتی معاہدوں سے کویت میں پاکستانی مصنوعات اور دونوں ممالک کے درمیان برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ممالک میں نجی شعبہ کا مقصد دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ اور بین تجارتی تعلقات کو گہرا کرنا ہے۔