کویت اردو نیوز 15 مارچ: کویت میونسپلٹی کے شعبہ جنازہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل العوادی نے بتایا کہ انتظامیہ قبروں میں توڑ پھوڑ کرنے والوں اور قبرستان میں جنازوں کے دوران تصاویر بنانے والوں پر 5,000 دینار تک کے جرمانے عائد کرنا شروع کر دے گی۔
سیاست دانوں، کھلاڑیوں، مشہور شخصیات اور دیگر افراد کے جنازوں کو پورا کرنے کے لیے بڑے ہجوم کے داخل ہونے سے متوفی کے اہل خانہ اور سوگواروں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس قسم کے مظاہر میں وفات پانے والوں اور قبرستانوں کے احترام اور تقدس کا فقدان ہے۔ میونسپلٹی کے ڈائریکٹر احمد المنفوحی نے ماضی میں ایک سرکلر جاری کیا تھا تاکہ ہر قسم کے کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے قبرستانوں میں تصاویر لینے والوں کو روکنے کے لیے قانونی اقدامات کیے جائیں۔ آرٹیکل 3 کہتا ہے کہ قبروں کو اس مقصد کے علاوہ کسی اور چیز کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا جس کے لیے وہ مقصود ہیں۔ آرٹیکل 8 میں کہا گیا ہے کہ
نقل و حمل، غسل، کفن اور تدفین کے دوران میت کی حرمت کا تحفظ ضروری ہے اگر کسی نے ان دونوں شقوں کی خلاف ورزی کی تو اسے کم از کم 2,000 دینار سے 5,000 دینار سے زیادہ جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ صلیبیحات قبرستان میں نگرانی اور پیروی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی سرویلنس کیمرے نہیں ہیں جبکہ روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ قبرستان میں داخل ہوتے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سیکیورٹی حکام نے قبرستان میں کارکنوں کو طلب کرنا اور ان کی شہادتیں سننا شروع کر دی ہیں خاص طور پر جب سے ایک کارکن نے سوشل میڈیا پر بے حرمتی کی گئی قبروں کا کلپ بنایا تھا۔