کویت اردو نیوز 04 جولائی: مشرقِ وسطٰی کی مشہور عمارت "انصاف محل” Justice Palace کی تعمیر 60 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریاست کویت میں زیر تعمیر عالمی شہرت یافتہ عمارت ” انصاف کا محل” کی تعمیر 60 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے۔ امیری دیوان نے انصاف کے نئے محل منصوبے میں نمایاں کامیابیوں کا اعلان کیا ہے۔ مجموعی طور پر اس منصوبے کا آدھے سے زیادہ کام مکمل ہوچکا ہے۔ یہ منصوبہ ریاستِ کویت کے امیر کی ہدایت پر تعمیر ہورہا ہے اور 2035 نیو کویت وژن کے متعدد ترقیاتی منصوبوں میں سے ایک اہم منصوبہ ہے۔ انصاف کا نیا محل منصوبہ ریاستی سطح پر ایک سب سے اہم پروجیکٹ ہے اور اس کی ایک بین الاقوامی تعمیراتی شہرت ہے کیونکہ یہ
مشرق وسطی میں تعمیر ہونے والی سب سے بڑی عدالتی عمارت ہو گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ امیری دیوان کو عرب دفتر کے تعاون سے اس بڑے منصوبے پر عمل کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو کویت کے مشیر ڈیزائنر اور پروجیکٹ منیجر کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ اسکی مکمل تعمیر کے بعد اسے وزارت انصاف کے حوالے کیا جائے گا۔ نیا انصاف محل دو مخالف ٹاوروں کی شکل میں ہے جس کا کل رقبہ تقریبا 400،000 مربع میٹر ہے جس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جس پر موجودہ انصاف محل کی عمارت واقع ہے۔ پروجیکٹ کی تکمیل کا دورانیہ 1،660 دن پر محیط ہے جو دو مرحلوں میں تقسیم ہوگا۔ پہلا 820 دن منصوبے کے شمالی حصے کی تعمیر کے لئے اور دوسرا مرحلہ 840 دنوں پر مشتمل ہوگا۔ انصاف کا نیا محل پراجیکٹ تقریبا 33،385 مربع میٹر کی
زمین پر واقع ہے اور اس میں دو مخالف ٹاورز ہیں جو انصاف کے ترازو کی شکل سے مشابہت رکھتے ہیں۔ محل میں 26 منزلیں جس میں 3 تہہ خانے بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے میں 141 کمرے اور تقریبا 284،000 مربع میٹر انتظامیہ اور دفاتر کے لئے جگہ مختص ہے۔ کمروں میں مباحثے کے کمرے ، ویٹنگ رومز ، ملزمان کے لئے کمرے ، عدالتی لائبریری ، آرام گاہیں ، کیفیٹیریاز ایک تھیٹر اور لیکچر ہال شامل ہے۔ ججوں ، ملازمین ، آڈیٹرز اور ملزمان کے لئے علیحدہ علیحدہ داخلی اور خارجی راستے مختص کیے جائیں گے نیز تقریبا 3،129 خودکار اور روایتی پارکنگ کی گنجائش والی
کار پارکنگ بھی موجود ہے۔ پروجیکٹ کا تقریبا 60 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس وقت اطالوی ماربل کلڈیڈنگ کی الیکٹرو مکینیکل ورکس ، فنیشنگ اور تنصیب کا کام جاری ہے جبکہ چھتوں کی موصلیت ، بیرونی کاموں اور لفٹ کی تنصیب کا کام بھی جاری ہے۔ عمارت کا اگلا حصہ مشرق وسطی میں
روایتی فن تعمیر کے عناصر سے متاثر ہیں اور یہ کہ دونوں ٹاوروں کے درمیان وسیع و عریض جگہ عمارت کا زیور ہے کیونکہ اس سے سورج کی سنہری روشنی داخلی شیشے کے اگلے حصے کمروں اور ہالوں کو عمارت کے اندر چھن کر آئے گی تاکہ قدرتی روشنی کی زیادہ سے زیادہ مقدار فراہم کی جاسکے۔ اس جگہ کو
روایتی سبز عناصر کے ساتھ بھی ہم آہنگ کیا جائے گا جس میں شامل ” کھجور ، پھول دار درخت اور گلاب کے باغات شامل ہیں جو اس جگہ کے حسن میں اضافہ کریں گے۔ قابل تعریف بات یہ ہے کہ اس عمارت کی تعمیر کے دوران ذاتی حفاظت اور صحت کے رہنما اصولوں پر مکمل عمل کیا جارہا ہے۔