کویت سٹی 12 جولائی: بھارت کویت میں آبادیاتی مسئلےپر پریشانی کا شکار
روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قانون ساز کمیٹی کے متعلقہ بل کی منظوری کے بعد اور کویت میں آباد افراد کی تعداد کو بتدریج کم کرنے کے لئے کویت کی آبادیاتی مسئلے کے معاملے میں حالیہ پیشرفتوں کا بھارت قریب سے جائزہ لے رہا ہے۔ دونوں ممالک کے فیڈرل منسٹرز نے حالیہ فون گفتگو کے دوران اس معاملے پر تبادلہ خیال بھی کیا۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے حالیہ فون پر گفتگو کے دوران ہندوستان اور کویت کے وزرائے خارجہ کے مابین اس مسئلے پر تبادلہ خیال کے بارے میں ہندوستانی اخبار "لائیو منٹ” کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ہم بہترین دوطرفہ تعلقات کا اشتراک کرتے ہیں۔کویت میں ہندوستانی برادری کی قدر دوسرے خلیجی ممالک کی طرح ہے اور ہندوستانی کمیونٹی کی خدمات کو خلیجی خطے میں گردانا جاتا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ کویتی پارلیمان اس فیصلے پر غور کرے گی۔”
میڈیا رپورٹس اور اخبارات کے مطابق اگر کویتی پارلیمنٹ نے اس بل کو منظور کرلیا تو تقریبا 800،000 ہندوستانیوں کو کویت چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ اخبار نے نشاندہی کی کہ کویتی قومی اسمبلی کی قانونی اور قانون ساز کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر ملکیوں کے کوٹے سے متعلق مسودہ قانون آئینی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نماز جمعہ کے لئے مساجد کھولنے کا حکم جاری
کویت میں ہندوستانی سفارت خانے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی مزدوری کی درجہ بندی کے حساب سے تقریباً 28000 ہندوستانی مختلف سرکاری شعبوں میں کام کررہے ہیں جن میں نرسیں، آئل کمپنیوں کے انجینئرز اور سائنس دان شامل ہپں جبکہ ہندوستانیوں کی اکثریت جو تقریباً 523،000 ہے نجی سیکٹر کے ملازمین ہیں۔
سفارتخانے نے یہ بھی کہا کہ لگ بھگ 116،000 ہندوستانی ڈیپینڈینٹ ویزہ پر کویت میں مقیم ہیں جبکہ ملک کے 23 اسکولوں میں 60،000 ہندوستانی طلبا زیر تعلیم ہیں۔
حوالہ: عرب ٹائمز