کویت اردو نیوز 13 فروری: کویت میں مقیم ہندوستانی شہری سریش کمار سیلوراج کے بارے میں ایک ماہ قبل اس کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی گئی تھی تاہم اس کی شناخت گزشتہ ماہ سالمیہ میں
پیش آنے والے ایک حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کے طور پر ہوئی ہے۔ ہندوستانی سفارتخانے کے اہلکاروں کی مدد سے ان کی باقیات ہندوستان بھیج دی گئی۔
سریش کمار سیلوراج، جس کا تعلق تمل ناڈو کے کدلور ضلع سے تھا اور کویت میں کام کر رہا تھا، گزشتہ ماہ کویت میں لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے اہل خانہ اس کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ایک ماہ سے اس کا کچھ پتا نہیں چل پا رہا تھا۔ کویت میں اس کے دوستوں نے اسے ڈھونڈنے میں مدد کے لیے سماجی کارکن سے رابطہ کیا۔
معاملہ کویت میں ہندوستانی سفارت خانے کے حکام تک پہنچایا گیا اور وہ کویت حکام سے لاپتہ شخص کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ ہندوستانی سفارت خانے کے عہدیداروں نے کویت کے اسپتالوں میں داخل ہندوستانیوں کی تفصیلات کی جانچ کی تاکہ اگر وہ کسی سنگین بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہے یا اگر وہ کسی بھی وجہ سے جیل میں ہے تو وزارت داخلہ کے حکام سے جانچ پڑتال کی لیکن ان کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں کیونکہ اس شخص کے بارے میں کہیں بھی کوئی مناسب معلومات دستیاب نہیں تھیں۔
آخر کار اس کی شناخت ہو گئی کہ وہ 9 جنوری 2023 کو پیش آنے والے حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک ہے، جہاں سالمیہ میں بالاجات سٹریٹ پر بارش کی وجہ سے ایک کار کے پھسلنے اور کنکریٹ کے بیریئر سے ٹکرا کر 4 افراد کی موت کی وجہ بنی تھی۔
ہندوستانی سفارت خانے کے اہلکاروں نے اس طریقہ کار کو مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری قانونی ضابطے فراہم کیے اور اس کی ڈیڈ باڈی کو 10 فروری 2023 کو سری لنکن ایئرویز کے ذریعے بھارت کے شہر چنئی پہنچایا گیا۔ اس کی لاش کو پہلے چنئی لے جایا گیا اور پھر اس کے آبائی مقام ’کٹومنار کوئل‘ لے جایا گیا۔
سماجی کارکن میتھی اور علی بائی نے ہندوستانی سفارت خانے اور متاثرہ کے خاندان/دوستوں کے ساتھ اس شخص کی شناخت کے لیے رابطہ کیا اور اس وقت تک مدد کی جب تک کہ اس کی ڈیڈ باڈی اس کے آبائی شہر نہ پہنچ گئی۔