کویت اردو نیوز 24 جنوری: فلپائن کے مائیگرنٹ ورکرز سیکرٹری سوزن وی اوپل نے کویت میں قتل ہونے والی فلپائنی گھریلو ملازمہ جولی بی رانارا کی والدہ کو تسلی دیتے ہوئے انصاف دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے مقتولہ کے خاندان کو مقتولہ کی باقیات میٹرو منیلا میں گھر واپس لانے کا یقین دلایا اور وعدہ کیا کہ انہیں وہ مدد فراہم کی جائے گی جس کی انہیں ضرورت ہو گی۔
دودری جانب فلپائن کے تارکین وطن ورکرز کے محکمے نے کویتی حکام سے کیس کے جلد از جلد حل اور مجرم کو اس کے کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ہفتہ کی صبح کویت کے صحرائی علاقے السالمی روڈ پر 35 سالہ گھریلو ملازمہ جولی بی رانارا کی جلی ہوئی لاش ملی تھی جس کی کھوپڑی بھی ٹوٹی ہوئی تھی تاہم کویت وزارت داخلہ کے کریمنل سیکیورٹی سیکٹر کے اہلکار 24 گھنٹے میں ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے، جو کہ فرار ہو گیا تھا۔ وزارت داخلہ کے سوشل میڈیا ٹویٹر اکاؤنٹ کے مطابق کویتی شہری ہے جس کی عمر صرف 17 سال ہے۔
مزید پڑھیں: اپنی ہی غیرملکی گھریلو ملازمہ کو نابالغ کویتی شہری نے قتل کردیا
ذرائع نے مزید بتایا کہ سی آئی ڈی والوں کی خفیہ تحقیقات کے مطابق ملزم جس پر شبہ تھا اس نے دوران تفتیش واردات کا اعتراف کیا تاہم جرم کے محرکات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ معائنے اور پوسٹ مارٹم سے پتہ چلتا ہے کہ جولی بی رانارا حاملہ تھی جبکہ نمونے ملزمان سے میچ کر لیے گئے ہیں۔
یہ معلوم ہوا کہ فرانزک شواہد متوفی کے انگلیوں کے نشانات لاش کی شناخت کرنے کے قابل تھے جس سے پتہ چلا کہ مقتولہ کی قومیت فلپائنی تھی اور وہ اپنے کفیل سے فرار ہوگئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس کے کفیل کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ اس کا شعبہ تعلقات عامہ اور سیکورٹی میڈیا 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اس قتل کا معمہ حل کرنے میں کامیاب ہوگیا جس کی جلی ہوئی لاش صحرائے السالمی سے ملی تھی۔