کویت اردو نیوز 29 مئی: کویتی حکام نے 550 کارٹن سرکاری امدادی دودھ اور دیگر اشیائے خوردونوش اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
یہ واقعہ غیر قانونی تجارت سے نمٹنے اور مقامی سپلائی چین کی سالمیت کے تحفظ کے لیے جاری کوششوں کو نمایاں کرتا ہے۔
روزنامہ الرائ کی رپورٹ کے مطابق، صلیبیہ اور سبزیوں کی کسٹم ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر عبداللہ الحاجری نے روزنامہ کو بتایا کہ، یکم جنوری 2022 سے 6 مئی 2023 تک بھاری فوڈ سپلائیز ضبط کی گئیں، جن میں 8,800 کارٹن دودھ، 1,173 تھیلے چینی، 224 ڈبوں بچوں کے فارمولے، 5,036 بکس تیل، 4,490 تھیلے روٹی اور چاول، 1,492 تھیلے کار لین، 486 کارٹن کے تھیلے ٹماٹر کا پیسٹ، آٹے کے 5,100 تھیلے، پاستا کے 11,882 تھیلے، اور گھی کے 3,675 ڈبے جنہیں ملزمان ملک سے باہر اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ قبضے کسٹم ضبطی کی ایک سیریز کا حصہ ہیں جو تقریباً 16 ماہ کے اندر ہوئے، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ کسٹم ضبطی کی رپورٹس ریکارڈ کر کے وزارت تجارت کے سپلائی ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دی گئیں تاکہ اس سلسلے میں ضروری کارروائی کی جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسٹم کے اہلکار تمام کسٹم آؤٹ لیٹس پر سامان سپلائی کرنے والے اسمگلروں کی تلاش میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انہیں ان سبسڈی والی اشیائے خوردونوش کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے روانہ ہونے والے سامان اور گاڑیوں کو چیک کرنے کی سخت ہدایات ہیں۔
الحاجری نے مزید کہا کہ کسٹم کے اہلکار، وزارت تجارت اور داخلہ کے تعاون سے، شپنگ کمپنیوں کی قبل از وقت چیکنگ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں سامان کی اسمگلنگ میں ملوث کچھ افراد کا پتہ چلا کہ انہیں ذاتی سامان میں چھپا کر بھیج دیا گیا۔
یہ وزارت تجارت کی جانب سے کوآپریٹو سوسائٹیوں (جمعیہ) میں راشن کی تقسیم کے مراکز پر کارکنوں پر کنٹرول سخت کرنے کے علاوہ تقسیم مراکز اور وزارت کے درمیان خودکار رابطے کے ذریعے بھی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ضبط شدہ پاؤڈر دودھ درآمدی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کویت سے باہر اسمگل کیے جانے تھے۔ حکام نے اپنے فرائض میں چوکس رہتے ہوئے سامان کے غیر قانونی داخلے کو روکتے ہوئے کھیپ کو بندرگاہ پر روکا۔