کویت اردو نیوز 31 اگست: تفصیلات کے مطابق پارلیمانی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی نے متعلقہ حکام کے نمائندوں کے ساتھ آبادیاتی توازن کو دور کرنے سے متعلق بل پر تبادلہ خیال کیا۔
کمیٹی کے رکن پارلیمنٹ اسامہ الشاہین کا کہنا ہے کہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) اور سپریم کونسل برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بھی شامل ہے۔
الشاہین نے انکشاف کیا کہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کے نمائندوں کے تبصرے سنے۔ تعلیمی اداروں کے نمائندوں جیسے وزارت اعلی تعلیم اور پبلک اتھارٹی برائے اطلاقی تعلیم و تربیت (PAAET) کے ممبران کو آبادی سے متعلق قانون کے نفاذ کی پیروی کرنے کی ذمہ داری دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا ادارے ان مہارتوں کا تعین کریں گے جن کی مقامی لیبر مارکیٹ کو ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ زمرے جیسے سفارتی وفود ، ترقیاتی منصوبوں میں شامل کارکنان ، سرکاری معاہدوں کے لئے درکار تارکین وطن مزدور اور گھریلو ملازمین کی چھوٹ کے لئے شرائط متعین کرنے کے لئے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قطر عرب ریاستوں میں سبقت لے گیا
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ اقسام تارکین وطن کی کل تعداد کا 29 فیصد ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بل میں مقرر مجرمانہ سزاؤں کے بارے میں وزارت انصاف کی رائے حاصل کرنے کے بعد کمیٹی اس ہفتے کے اندر دوبارہ اجلاس کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ توقع کی جارہی ہے کہ کمیٹی اس ہفتے اپنی رپورٹ ختم کرے گی جو آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کے لئے پارلیمنٹ کو بھیج دی جائے گی۔