کویت اردو نیوز 01 نومبر: 2035 تک کویتیوں کو ملازمت فراہم کرنا ناممکن ہے۔
آخر کار حکومت کو اس سخت حقیقت کا ادراک ہونا شروع ہو گیا ہے کہ وہ 2035 سے اپنے شہریوں کے لئے نوکریوں کی فراہمی ممکن نہیں بنا سکتی۔ یہ منصوبہ بندی کونسل کے فراہم کردہ مطالعے کے مطابق ہے اور حال ہی میں اس رپورٹ کو مقامی پریس میں شائع کیا گیا ہے۔
سال 2035 میں مقامی کل آبادی جو اسوقت 1.1 ملین ہے بڑھ کر 2.3 ملین تک پہنچنے کا اندیشہ ہے جسکے نتیجے میں لیبر مارکیٹ میں آنے والے نوجوان کویتوں کو ملازمتوں کے حصول میں ایک مشکل چیلنج درپیش ہوگا جس کی شرح فی الحال اس سے کہیں زیادہ ہے۔
ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافے کی شرح تین فیصد ہے۔ 2014 سے ہمارے سالانہ بجٹ میں جاری خسارے اور تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے مختلف ریاستی محکموں اور اداروں میں کویتیوں کی بھرتی ناممکن ہوگی۔
اب وقت آگیا ہے کہ کویت کو کئی سالوں تک چیزوں کو چھپا کر رکھنے اور اس کے بارے میں بغیر کسی سے بات کرنے کے بجائے اب کھل کر بیان کرنے اور اس طرح کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے تاہم وقت درست اگرچہ دیر سے آیا۔ تیل کی قیمتوں میں کمی اور 2014 کے بعد سے ہمارے سالانہ بجٹ میں جاری خسارے کے آثار دیوار اب واضح ہے اور فی الحال نقد کی 50 فیصد کمی ہے۔ یہ رجحان غالبا آنے والے سالوں میں بھی جاری رہے گا۔
محفوظ روزگار کے بدلے اپنے شہریوں کے ساتھ ریاست کی دولت بانٹنا اور ہمارے شہریوں کو ریاست کی طرف سے تیار کردہ ہر بیرل سے مقررہ تنخواہ یا بونس یا منافع دینے کی بات ہو سکتی ہے۔ اس طرح سے حکومت لوگوں کو مطمئن کرسکتی ہے اور دولت اور ان کو حاصل ہونے والے فوائد کی شراکت کو یقینی بنا سکتی ہے۔ منافع کی تقسیم کا یہ منصوبہ تیل پیدا کرنے والے کچھ ممالک جیسے کینیڈا میں البرٹا صوبہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ریاست الاسکا میں چل رہا ہے۔
ہم یہاں کویت میں ہر شہری کو روزانہ پیدا ہونے والے تیل کے ہر بیرل سے حصہ دے کر بھی یہی کام کرسکتے ہیں۔ آج پیداوار کی شرح 20 لاکھ بیرل یومیہ ہے اور اگر ہم اسے کویت کی کل تعداد جو 1.1 ملین ہے کے ساتھ بانٹ دیتے ہیں تو ہر فرد کا حصہ روزانہ 1.8 بیرل یا سالانہ 657 بیرل ہے۔ کویت کی خام تیل کی قیمت 40 ڈالر فی بیرل ہونے کی وجہ سے اس کا نتیجہ سالانہ آمدنی یا منافع 26،000 ڈالر یا 7،878 دینار ہوگا جو تقریبا KD656 فی مہینہ ہے۔
خام تیل کی پیداوار کے حجم میں کسی قسم کی تبدیلی اور تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کسی کمی یا ذیادتی کی جانچ پڑتال یقینا اس تعداد کا سالانہ حساب سے لیا جانا چاہئے۔ اس طرح کے اعداد و شمار عالمی سطح پر شفاف اور آسانی سے دستیاب ہیں تاہم مفت تعلیم، صحت کی خدمات، رہائش کی فراہمی اور دیگر کے باقی فوائدمیں کوئی ردوبدل نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: فلو کی ویکسین تارکین وطن کے لیے دستیاب نہیں ہو گی
یہ یقینی طور پر ہماری حکومتوں کو اس کے طویل مدتی وعدوں سے آزاد کرے گا اور انہیں کسی بھی دوسری ذمہ داریوں سے آزاد کرے گا تاہم اس کی نئی اصلاحات قابل قبول ہوں گی یا نہیں ابھی یہ مطالعہ باقی ہے۔ یہ شاید ایک نیا آغاز ہوسکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت کویت اب لوگوں کو ملازمت نہیں دے سکتی ہے اور اب کمی اور بجٹ خسارے کا سامنا بھی نہیں کرسکتی ہے۔ قرض لینے اور شاید خود مختار دولت کے فنڈز کا استعمال طویل مدتی بنیاد پر پائیدار نہیں ثابت نہیں ہوگا۔