کویت اردو نیوز 30 دسمبر: اپنی خادمہ کو قتل کرنے والی کویتی خاتون کو سزائے موت جبکہ اس کے شوہر کو 4 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کویت فوجداری عدالت نے آج ایک فلپائنی خادمہ جینلن ولاونڈے Jeanelyn Villavende
کے قتل کے جرم میں ایک کویتی خاتون کو پھانسی جبکہ اس کے شوہر کو چار سال قید کی سزا سنائی۔ سفارتخانے کے قانونی نمائندے کی اتاشی شیخہ فوزیہ الصباح ایک سال سے اس کیس سے منسلک تھیں۔ جیلین ولاونڈے کویتی خاندان کے لئے کام کرنے والی فلپائنی گھریلو ملازمہ کو تشدد کر کے مار ڈالا گیا۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ اسے مارنے پیٹنے سے قبل کئی ہفتوں تک جنسی اور جسمانی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ولیونڈے نے بارہا 2019 دسمبر میں مرنے سے چند ماہ قبل نہ صرف اپنی ایجنسی بلکہ کفیل کو اسے گھر واپس بھیجنے کے لئے کہا تھا لیکن اس کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا گیا تھا۔ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ولیونڈے کا کفیل کویت کی وزارت داخلہ کے لئے کام کرتا تھا۔ ابتدائی عدالت سماعت کویت کے آجروں کے وکلاء نے عدالت میں اپیل کی لیکن عدالت نے اپیل مسترد کردی۔
شیخہ فوزیہ الصباح نے کہا کہ آج کا عدالتی فیصلہ منصفانہ ہے۔ ملازمہ کو حسد کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کئی دن تک کمرے میں بند کیا گیا اور کسی قسم کی طبی امداد دینے سے بھی روک دیا گیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
کویت میں فلپائن کے سفیر محمد نوردین پینڈوسینا لموندت ملک میں لاک ڈاؤن سے قبل ہی قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والے کویتی جوڑے کے خلاف کیس کی پیروی کر رہے تھے۔ سفیر فلپائن نے کہا کہ "ہمارے اہل خانہ اور فلپائنی لوگوں کے ساتھ یہی بات ہے کہ وہ ولیینڈے کی موت کے لئے انصاف کے حصول کی امید رکھتے ہیں اور انصاف کی فراہمی کے لئے کویت کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹا۔ سفیر فلپائن نے اس کیس کو جیتنے اور حمایت کے لئے قانونی وکیل شیخہ فوزیہ الصباح، سیکرٹری برائے امور خارجہ ٹیڈی لوکسن اور فلپائن کے صدر روڈریگو کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔