کویت اردو نیوز 08 اگست: غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے یا ان کی حیثیت درست کرنے کے لیے نئی مہلت نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ ثامر العلی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ 19 وائرس کے آغاز کے بعد بعض شرائط کی وجہ سے ملک چھوڑنے سے قاصر غیر ملکیوں کو اب ملک چھوڑنے یا ان کی رہائشی حیثیت درست کرنے کے لیے نئی مہلت یا مدت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے کئی مہینوں کے دوران ملک سےجانے کے لیے کئی ڈیڈ لائنز اور رعایتی مدت اور ایئر پورٹ کھولنے کے باوجود ایک سال سے زائد عرصے تک ملک چھوڑنے سے انکار کیا ہے۔ ذرائع نے روزنامہ کو بتایا کہ وزارتی فیصلے کا دوسرا آرٹیکل جو گزشتہ جون کو جاری کیا گیا تھا اس کا اطلاق
ہوگا جس میں کہا گیا ہے کہ رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد جنہوں نے سٹیٹس میں ترمیم کے لیے درخواست نہیں دی تھی یا مذکورہ مدت کے دوران ملک نہ چھوڑنے کا انتخاب کیا تھا انہیں مقررہ سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قانونی طور پر خلاف ورزی کرنے والے فرد کو رہائش کا اجازت نامہ نہیں دیا جائے گا بلکہ ملک سے جلاوطن کیا جائے گا اور واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی اس کے علاوہ خلاف ورزی کرنے والوں کو اس مدت کے لیے جرمانے ادا کرنے کا پابند کیا گیا ہے جو ان کی مہلت کے آخری دن سے شروع ہوتا ہے۔ ہر ایک دن کا ایک دینار جرمانہ عائد ہوتا ہے لہٰذا ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو وہ جرمانہ بھی اب ادا کرنا ہوگا۔ رہائشی امور کا شعبہ وزیر اعلٰی اور وزارت کے انڈر سیکرٹری کی ہدایات پر عملدرآمد کرے گا تاکہ تمام خلاف ورزی کرنے والوں پر قانون لاگو کیا جا سکے خاص طور پر چونکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو آخری وقت سے فائدہ اٹھانے کے لیے کافی وقت دیا گیا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ ایسے اسپانسرز کے خلاف اقدامات کرنے کا امکان بھی ہے جنہوں نے اس بات کو یقینی بنانے میں جلدی نہیں کی کہ ان کے زیر کفالت لوگ ملک سے باہر نہ جائیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ملک چھوڑنے کا اب کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ملک سے روانگی کی سینکڑوں پروازوں کا جزوی اور مکمل پابندی کے دوران بھی آپریشن جاری رہا اور دنیا کے مختلف مقامات پر روانگی کی پروازیں چلائی جارہی تھیں۔