کویت اردو نیوز 04 دسمبر: سعودی عرب میں یکم فروری سے ‘مدافعتی Immune’ حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے ویکسین بوسٹر کی خوراک درکار جبکہ عوامی مقامات میں داخل ہونے اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے خواہشمند ہر افراد کے لیے "مدافعتی” حیثیت لازمی ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ یکم فروری 2022 سے سعودی عرب کے تمام شہریوں اور رہائشیوں کو Covid-19 ویکسین کی بوسٹر خوراک لازمی لینا ہو گی تاکہ توکلنا ایپلی کیشن پر ان کی ‘مدافعتی Immune یا ‘مکمل ویکسی نیشن’ سٹیٹس کی درستی کو یقینی بنایا جا سکے۔ سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ذرائع نے وضاحت کی کہ ویکسین کی دوسری خوراک حاصل کرنے کے آٹھ ماہ بعد بوسٹر شاٹ لازمی ہو جائے گا۔ 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بالغ افراد جو ملک میں کسی بھی سماجی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، سائنسی، تفریحی یا
کھیلوں کی تقریب میں شرکت کرنا چاہتے ہیں کے لیے "Immune”حیثیت لازمی ہو گی۔ ایپلی کیشن پر ویکسین کی مکمل حیثیت رکھنے سے لوگوں کو درج ذیل کام کرنے کی اجازت مل سکے گی۔
- کسی بھی اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، کھیل یا سیاحتی سرگرمی میں حصہ لے سکیں گے۔
- کسی بھی ثقافتی، سائنسی، سماجی یا تفریحی تقریب میں شرکت کر سکیں گے۔
- کسی بھی سرکاری یا نجی ادارے میں داخل ہو سکیں گے۔
- ہوائی سفر و پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کر سکیں گے۔
ایپلی کیشن پر درج کردہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین لینے سے مستثنیٰ افراد کو بوسٹر خوراک لینے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ذرائع نے ہر ایک کو تمام احتیاطی تدابیر اور منظور شدہ ہیلتھ پروٹوکول پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ لازمی بوسٹر کی ضرورت مملکت کی طرف سے Omicron ویرینٹ کے کیس کی تصدیق کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔ وزارت نے کہا کہ بوسٹرز خوراک معاشرے کے افراد میں قوت مدافعت کو بڑھانے اور وائرس کے پھیلاؤ خاص طور پر اس کے نئے تبدیل شدہ تناؤ کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری ہے جس نے دوسری خوراک لینے کے چھ ماہ بعد خون میں اینٹی باڈیز کی سطح میں کمی کے امکانات کو دیکھتے ہوئے محرک خوراک کی حفاظت، تاثیر اور اہمیت کو ثابت کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ شہریوں اور رہائشیوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی پروٹوکول اور ہدایات پر عمل کریں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔